عجیب سی رسم تھی،،،پوری کی پوری لڑکی کو پیلا سا
کردیا،،،پھر کہا،،،نکھار آئے
گا،،،
پوچھا،،،کیسا نکھار؟؟،،،کہا،،،پہلے سے ذرا گوری ہو جائے گی،،،
سلمان سوچنے لگا،،،گورا ہونا کیا اور کیسے نکھار ہو سکتا ہے،،،انگریز تو
سبھی
گورے ہوتے ہیں،،،خاک نکھار ہوتا ہے،،،
جیسے بہت سی بلیاں ہوں ،،،بنا دم کی،،،
گانا بجانا ایسا تھا جیسے کوئی روتے روتے ہنس پڑا ہو،،،پھر زور سے بلاوجہ
کے
قہقہے،،،
اک خاتون بہت سی چائے کے کپ ٹرے میں سجا کر لے جارہی تھی،،،
سلمان نے ڈرتے ڈرتے اک کپ مانگ لیا،،،
خاتون نے،،،کہ جس نے اتنا گہرا میک اپ کیا ہوا تھا،،،کہ اس کا اصل چہرہ
کہیں دور رہ گیا تھا،،،پوری ٹرے سلمان کے منہ کے سامنے لاکر رکھ دی،،،
جیسے سلمان نے ان کو بہت ضروری کام سے روک دیا ہو،،،
پھر خاتون نے سلمان کو گھور کر دیکھا،،،ہائے،،،آپ سلمان ہو ناں،،،اس نے
حیرت اور تجسس سے بھرا سوال کردیا،،،
سلمان نے اک چائے کا کپ اٹھا لیا،،،بس جی،،،کہہ کر اس کے سوال کو
تصدیقی سند دی،،،
وہ سلمان کی ہوں اور بس جی سن کر بھرپور معنی خیر انداز میں ٹرے لے کر
تیزی سے روانہ ہو گئی،،،
سلمان اس کی ہنسی کے معنی سوچتا ہوا چائے کے گھونٹ بھرتا رہا،،،
سلمان کے کمرے میں بہت سی خواتین کا سامان رکھا ہوا تھا،،،جب تک
وہ سب خواتین چلی نہ جاتیں،،،اس کا سونا مشکل تھا،،،
سلمان کو اسلم بھائی کی بات یاد آنے لگی،،،‘‘سلمان جب تک ندا کی شادی
ہے تم میرے یہاں آکر سو جایا کرو‘‘
صحیح کہہ رہا تھا،،،دو بجنے والے ہیں،،،نہ ان کی خوشی میں کوئی کمی آئی
نہ ہی ان سب کی ہنسی تھم کر دے رہی تھی،،،آخرکار آخری بیگ اٹھ جانے
کے بعد سلمان نے سکھ کا سانس لیا،،،
بانو میں کہہ رہی ہوں،،،ندا پر بہت روپ آرہا ہے،،،اس کو اکیلا نہ
چھوڑنا،،،ایسا
نہ ہو کہ کوئی مخلوق عاشق ہو جائے،،،
بانو نے اثبات میں سر ہلایا،،،سلمان کے چہرے پر مسکراہٹ سی آگئی،،،
سلمان نے بانو کو مبارک باد دی کہ آج کا فنکشن بہت اچھا ہوگیا،،،سب لوگ
خوش تھے بہت،،،کوئی چیز بشمول کھانے کے کم نہیں پڑی تھی،،،فرنیچر آج امجد
کے گھر پہنچ چکا ہے،،،سب بہت کچھ اچھا ہو رہا تھا۔
سلمان کمرے کی جانب بڑھا ہی تھا کہ،،،سامنے ہی،،،،(جاری)
|