|
|
انسان جس کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات بنا کر
بھیبجا ہے اس کو اشرف بنانے کا بنیادی مقصد یہی بتانا تھا کہ اس دنیا کا وہ
واحد جاندار نہیں ہے بلکہ اس دنیا میں اس کے علاوہ بھی جاندار موجود ہیں
اور یہ دنیا انسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوقات کا بھی مسکن ہے- البتہ ان
میں سے کچھ نظر آتے ہیں جب کہ کچھ انسان کی ظاہری آنکھ سے پوشیدہ ہوتے ہیں
ایسے ہی مخلوقات میں جن بھی شامل ہیں جن کا ذکر قرآن میں بھی موجود ہے- |
|
جن اور دیگر مخلوقات کے حوالے سے عام طور پر یہی کہا
جاتا ہے کہ یہ تمام چیزیں غیرآباد جگہوں پر بسیرا کرتی ہیں تاکہ انسان سے
دور رہ سکیں مگر بعض اوقات یہ ایسی جگہوں پر بھی نظر آجاتی ہیں جو بارونق
ہوتی ہیں اور ایسی جگہوں پر ان کی موجودگی کے سبب خوف پھیلتا ہے اور اس جگہ
کو لوگ آسیب زدہ قرار دیتے ہیں- کراچی جیسے پر رونق شہر میں ایسی بہت ساری
جگہیں موجود ہیں جہاں ایسے محیر العقول واقعات ہوئے جن کی بنا پر ان جگہوں
کو آسیب زدہ قرار دیا جاتا ہے- جن میں سے کارساز کے مقام پر رات کے وقت نظر
آنے والی دلہن کے بارے میں تو سب ہی نے سن رکھا ہوگا- |
|
|
|
حال ہی میں سوشل میڈیا پر شہید ملت روڈ کے ایک درخت کے
حوالے سے ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس
درخت کے قریب سے گزرنے والے موٹر سائکل سوار خود بخود گر جاتے ہیں اور ان
کی موٹر سائیکل بے قابو ہو جاتی ہے- اس حوالے سے یہاں کے رہائشیوں کا یہ
کہنا ہے کہ اس جگہ پر موجود درخت پر کسی آسیب کا سایہ ہے جس کی وجہ سے یہاں
سے گزرنے والے موٹر سائیکل سوار گر جاتے ہیں- |
|
سی سی ٹی وی کیمرے سے ریکارڈ کی جانے والی اس ویڈیو میں
واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ اس درخت کے قریب سے گزرنے والے موٹر
سائیکل سوار کس طرح سے یک دم گر جاتے ہیں جب کہ اس حوالے سے کچھ منطقی
افراد کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہاں پر موٹر سائیکل سواروں کے گرنے کی وجہ
درحقیقت روڈ کا نا ہموار ہونا ہے- لیکن یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اس جگہ
پر گرنے والے موٹر سائیکل اتنی تیز رفتاری کا مظاہرہ بھی نہیں کر رہے تھے
جس کے سبب وہ گر جائيں- |
|
|
|
بہرحال اس بات کو تو اللہ ہی جانتے ہیں کہ اس درخت پر کوئی شریر جن موجود
ہے یا پھر یہ روڈ ہی نا ہموار ہے لیکن دونوں صورتوں میں بے چارے موٹر
سائيکل سوار اس کا نشانہ بن رہے ہیں اور حادثے کا شکار ہو رہے ہیں |