Abu Rafi' reported:
I said the night prayer along with Abu Huraira and -as he recited: When the heaven burst asunder, he performed prostration. Isaid to him: What prostration is this? He said: I prostrated myself (on this occasion of recital) behind Abu'I-Qasim (Muhammad. may peace be upon him), and Iwould go on doing this till I meet him (in the next world). Ibn 'Abu al-A'la said: (Abu Huraira uttered this: ) I would not abandon performing prostration.
وَحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللهِ بْنُ مُعَاذٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، قَالَا: حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ بَكْرٍ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ صَلَاةَ الْعَتَمَةِ فَقَرَأَ إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ فَسَجَدَ فِيهَا، فَقُلْتُ لَهُ: مَا هَذِهِ السَّجْدَةُ؟ فَقَالَ: سَجَدْتُ بِهَا خَلْفَ أَبِي الْقَاسِمِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَا أَزَالُ أَسْجُدُ بِهَا حَتَّى أَلْقَاهُ وقَالَ ابْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى: «فَلَا أَزَالُ أَسْجُدُهَا»
عبید اللہ بن معاذ غنبری ارو محمد بن عبد الاعلیٰ نے کہا : ہمیں معتمر نے اپنے والد ( سلیمان تیمی ) سے حدیث سنائی ‘ انھوں نے بکر ( بن عبد اللہ مزنی ) سے اور انھوں نے ابو رافع سے روایت کی ‘ انھوں نے کہا : میں نے حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی تو انھوں نے ( اذا السّماء انشقّت ) کی تلاوت کی اور اس میں سجدہ کیا ۔ میں نے پوچھا : یہ سجدہ کیسا ہے ؟انھوں نے جواب دیا : میں نے اس میں ابوالقاسم ( محمد رسو ل اللہ ﷺ ) کے پیچھے سجدہ کیا ‘ اس لیے میں اس میں ہمیشہ سحدہ کرتا رہوں گا یہاں تک کہ آپ ( ﷺ ) سے جا ملوں ۔ ( محمد ) بن عبد الاعلیٰ نے کہا : میں بھی ہمیشہ یہ سجدہ کرتا ہوں ۔