Zainab bint Umm Salama (Allah be pleased with her) reported on the authority of her mother that a woman lost her husband. (As her eyes were ailing) they (her kith and kin) entertained fear about her eyes, so they came to Allah's Apostle ( صلی اللہ علیہ وسلم ) and sought permission for the use of collyrium, whereupon Allah's Messenger ( صلی اللہ علیہ وسلم ) said:
One among you used to spend one year in a dungeon dressed in worst clothes. (And at the end of this period) she threw dung at the dog which happened to pass that way and then she came out (of her 'Idda). Can't she (wait) even for four months and ten days?
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ، تُحَدِّثُ عَنْ أُمِّهَا، أَنَّ امْرَأَةً تُوُفِّيَ زَوْجُهَا، فَخَافُوا عَلَى عَيْنِهَا، فَأَتَوُا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَأْذَنُوهُ فِي الْكُحْلِ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قَدْ كَانَتْ إِحْدَاكُنَّ تَكُونُ فِي شَرِّ بَيْتِهَا فِي أَحْلَاسِهَا - أَوْ فِي شَرِّ أَحْلَاسِهَا - فِي بَيْتِهَا حَوْلًا، فَإِذَا مَرَّ كَلْبٌ رَمَتْ بِبَعْرَةٍ، فَخَرَجَتْ، أَفَلَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
حمید بن نافع سے روایت ہے ، انہوں نے کہا : میں نے زینب بنت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے سنا وہ اپنی والدہ سے حدیث بیان کر رہی تھیں کہ ایک عورت کا شوہر فوت ہو گیا ، انہیں اس کی آنکھ کے بارے میں ( بیماری لاحق ہونے کا ) خطرہ محسوس ہوا تو وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے ، اور آپ سے سرمہ لگانے کی اجازت مانگی ، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : " تم میں سے کوئی اپنے گھر کے بدترین حصے میں اپنے ٹاٹوں میں ۔ ۔ یا فرمایا : اپنے بدترین ٹاٹوں میں اپنے گھر کے اندر ۔ ۔ ۔ سال بھر رہتی ، اس کے بعد جب کوئی کتا گزرتا تو وہ ایک لید پھینکتی اور باہر نکلتی تو کیا ( اب ) چار مہینے دس دن ( صبر ) نہیں ( کر سکتی