It is reported on the authority of 'Imran that the Messenger of Allah ( صلی اللہ علیہ وسلم  ) said:
Seventy thousand people of my Ummah would be admitted into Paradise without rendering any account. They (the companions) said: Who would be of those (fortunate persons)? He (the Holy Prophet) said: Those who do not cauterise and practise charm, but repose trust in their Lord, 'Ukkasha then stood up and said: Supplicate (before) Allah that He should make me one among them. He (the Holy Prophet) said: Thou art one among them He (the narrator) said: A man stood up and said: Apostle of Allah, supplicate (before) Allah that He should make me one among them. He (the Prophet said: 'Ukkasha has preceded you (in this matter). 
                    
                 
             
            
                
                    
                        حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، يَعْنِي ابْنَ سِيرِينَ، قَالَ: حَدَّثَنِي عِمْرَانُ، قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي سَبْعُونَ أَلْفًا بِغَيْرِ حِسَابٍ»، قَالُوا: وَمَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «هُمُ الَّذِينَ لَا يَكْتَوُونَ وَلَا يَسْتَرْقُونَ، وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ»، فَقَامَ عُكَّاشَةُ، فَقَالَ: ادْعُ اللهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: «أَنْتَ مِنْهُمْ»، قَالَ: فَقَامَ رَجُلٌ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللهِ، ادْعُ اللهِ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ، قَالَ: «سَبَقَكَ بِهَا عُكَّاشَةُ»
                    
                 
             
            
                
                    
                          محمد بن سیرین نے کہا کہ حضرت عمران  رضی اللہ عنہ    نے مجھے یہ حدیث سنائی  ،  انہوں نے کہا کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا : ’’میری امت کے ستر ہزا اشخاص حساب کے بغیر جنت میں داخل ہوں گے ۔  ‘  ‘  صحابہ کرام نے پوچھا : اے اللہ کے رسول ! وہ کون لوگ ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ’’وہ ایسے لوگ ہیں جو داغنے کے عمل سے علاج نہیں کراتے ،  نہ دم ہی کراتے ہیں اور اپنے رب پر کامل بھروسہ کرتے ہیں ۔  ‘  ‘  عکاشہ رضی اللہ عنہ    کھڑے ہوئے اور کہا :  اللہ سے دعا فرمائیے کہ وہ مجھے بھی ان میں  ( شامل )  کر دے ۔ آپ نے فرمایا : ’’تم ان میں سے ہو  ۔  ‘  ‘  ( عمران  رضی اللہ عنہ   نے )  کہا :  پھر ایک اور آدمی کھڑا ہوا او رکہنے لگا :  اے اللہ کے نبی ! اللہ سے دعا کیجیے کہ وہ مجھے  ( بھی )  ان میں  ( شامل )  کر دے  ،  آپ نے فرمایا  : ’’اس میں عکاشہ تم سے سبقت لے گئے  ۔  ‘  ‘