It was narrated that Abu Ma'mar said:
 We were with 'Ali and a funeral passed by him, and they stood up for it. 'Ali said:  What is this?' They said: 'The command of Abu Musa.' He said: 'Rather the Messenger of Allah stood up for a Jewish funeral but he did not do it again. ' 
                    
                 
             
            
                
                    
                        أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قال: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قال: كُنَّا عِنْدَ عَلِيٍّ فَمَرَّتْ بِهِ جَنَازَةٌ فَقَامُوا لَهَا، فَقَالَ عَلِيٌّ: مَا هَذَا ؟ قَالُوا: أَمْرُ أَبِي مُوسَى، فَقَالَ:  إِنَّمَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِجَنَازَةِ يَهُودِيَّةٍ وَلَمْ يَعُدْ بَعْدَ ذَلِكَ .
                    
                 
             
            
                
                    
                         ابومعمر کہتے ہیں کہ   ہم علی رضی اللہ عنہ کے پاس تھے  ( اتنے میں )  ایک جنازہ گزرا تو لوگ کھڑے ہو گئے، تو علی رضی اللہ عنہ نے کہا: یہ کیا ہے؟ لوگوں نے کہا: ابوموسیٰ اشعری کا حکم ہے، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک یہودی عورت کے جنازے کے لیے کھڑے ہوئے تھے،  ( پھر )  اس کے بعد آپ کبھی کھڑے نہیں ہوئے۔