آپ بھی اپنا پاس ورڈ بدلنے جا رہے ہیں تو پاس ورڈ بدلتے وقت یہ 10 چیزیں نہ کریں

image

ڈیجیٹل آلات کو محفوظ بنانے کے لئے پاس ورڈ اور پن کوڈ اہم چیز ہے، کیونکہ ڈیجیٹل سروسز چاہے وہ سوشل میڈیا ہو ،ای میل ہو، بینکنگ، ای۔کامرس ایپس یا کچھ اور، یہاں تک کہ فون اور دیگر اسمارٹ موبائل کو بھی اب پاس ورڈ سے محفوظ بنایا جاتا ہے۔

ان تمام تر چیزوں کے لیے بہت سے مختلف پاس ورڈز یاد رکھنا خاصا مشکل ہوتا ہے۔ لیکن اس مشکل کو آسان کرنے کے لیے پاس ورڈ شارٹ کٹ نہیں استعمال کرنا چاہیے۔

وہ 10 چیزیں جو آپ کو پاس ورڈ منتخب کرتے وقت کبھی بھی نہیں کرنی چاہئیں، ذیل میں بیان کی جارہی ہیں۔

1- تمام سروسز کے لیے ایک پاس ورڈ

یہ بہت اہم ہے کہ اپنی چیزوں کو محفوظ رکھنے کے لیے مختلف پلیٹ فارم کے لیے مختلف پاس ورڈ استعمال کیا جائے۔ ایک ہی پاس ورڈ استعمال کرنے سے ہیکرز کے لیے کافی آسانی ہوجاتی ہے۔

2- پاس ورڈ آن لائن یا ای۔میل پر رکھنا

جب آپ کوئی نیا پاس ورڈ سیٹ کرلیں تو پھر اسے آسان ٹیکسٹ دستاویز کی شکل میں بشکل ڈرافٹ اپنے ای۔میل یا کسی بھی جگہ آن لائن اسٹور نہیں کرنا چاہیے۔

3- پرانے پاس ورڈ اور پن کا استعمال

نئے پاس ورڈ کی تیاری کے وقت پرانے پاس ورڈ کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہیکرز ڈارک ویب کے ذریعے کسی ڈیٹا بیس لیک سے ایکسپائرڈ پاس ورڈز لسٹ حاصل کرلیتے ہیں۔

4- پاس ورڈ کو ویب براؤزر میں محفوظ کرلینا

اپنے پاس ورڈ کو یاد رکھنے کے لیے ویب براؤزر میں محفوظ کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ کیونکہ اگر آپ کسی فراڈ پر مبنی ویب سائٹ پر جائیں گے تو اس سے آپکا پاس ورڈ خطرے میں آجائیگا اسکی وجہ یہ ہے کہ آپکے سسٹم میں ایک میلویئر ہوتا ہے۔

5- دہرے تصدیقی طریقہ کار پر عمل نہ کرنا

دہرا تصدیقی طریقہ کار پاس ورڈ کی حفاظت کے لیے ایک اضافی حفاظتی تہہ کا کام کرتی ہے اور ہیکرز کے لئے مشکلات کا باعث بنتا ہے۔

6- تاریخ پیدائش اور دیگر تاریخوں پر پاس ورڈ رکھنا

ہمیشہ اہم تاریخوں کو بطور پاس ورڈ یا پن کوڈ استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس کا پتہ لگانا آسان ہوتا ہے۔ مثلاً اگر آپ کی تاریخ پیدائش 25 اگست ہے تو 2508 یا 0825 کو بطور پن استعمال نہ کریں۔

7- ناموں کا بطور پاس ورڈ استعمال

کسی کار، طیارے، نامور شخصیات، دوستوں احباب وغیرہ کے ناموں کو بھی بطور پاس ورڈ استعمال کرنے سے خبردار رہنا چاہئے۔ کیونکہ ناموں کا بھی باآسانی پتہ لگالیا جاتا ہے اور یہ بہت معمولی غلطی ہے۔

8- فون نمبر کو پاس ورڈ بنانا

فون نمبر کو بطور پاس ورڈ استعمال کرنا بھی ایک بہت ہی عام سی غلطی ہے جوکہ عمومی طور پر لوگ کرتے ہیں۔

9- گاہے بگاہے پاس ورڈ تبدیل نہ کرنا

اگر آپ گاہے بگاہے یعنی کچھ عرصے کے بعد آپ پاس ورڈ تبدیل نہیں کرینگے تو پھر آپ ہیکنگ کے حوالے سے خطرے میں رہیں گے۔

10- دستاویزات کے نمبرز کا پاس ورڈ میں استعمال

ایک اور عام غلطی جو متعدد لوگ کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ قومی شناختی کارڈ یا دیگر سرکاری دستاویزات کے نمبرز کو بطور پاس ورڈ استعمال کرتے ہیں، یہ نمبرز کسی کی بھی دسترس میں آسکتے ہیں لہٰذا ایسا کرنے سے لازمی گریز اور احتیاط کرنا چاہئے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US