شہرِ کراچی کی مہاجر اکثریتی جماعت ایم کیو ایم جسے متحدہ قومی موومنٹ بھی کہا جاتا ہے۔ 1978ء میں اس کی ابتداء سرکاری جامعہ کے ایک عام سے طالبِ علم نے اردو بولنے والوں کے تحفظات کے لیئے ایک تحریک اور بعد ازاں ایک جماعت بنائی۔
ایم کیو ایم کا ماضی اور حال تو ہم سب جانتے ہی ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ ایم کیوایم کے مرکز کو ''نائن زیرو'' کیوں کہاجاتا ہے؟
بہت سے لوگ آج بھی ایسے ہیں جن کو اس نام سے متعلق شاید ابھی بھی معلوم نہیں ہے۔ کوینکہ زیادہ ترسیاسی جماعتوں کے دفاتر اور ناموں کے پیچھے کئی ایک حقائق پوشیدہ ہوتے ہیں۔
لیکن اس نام کی اصل وجہ جان کر آپ کو بھی حیرانی ہوگی کیونکہ اس کے پیچھے کوئی سیاسی سوچ و فکر نہیں ہے۔
اصل حقیقت:
اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ ''نائن زیرو '' یعنی ایم کیو ایم کا مرکزی دفتر جہاں سے اس جماعت کی سربراہی کی گئی اور آج بھی اس دفتر سے سیاسی معملات چلائے جارہے ہیں اس کو نائن زیرو دراصل اس لئے کہا جاتا ہے کہ:
یہ دفتر بنیادی طور پر عزیزآباد کے دومنزلہ گھر میں واقع ہے جس کا ہاؤس نمبر بھی 90 ہی ہے مگر اس مرکز کو نائن زیرو کہنے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں جو ٹیلی فون لینڈ لائن لگایا گیا ہے اس کے نمبر کے آخر میں 0 اور 9 کا ہندسہ آتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ایم کیو ایم کے مرکز کو ''نائن زیرو'' کے نام سے مخاطب کیا جاتا ہے۔