میں بھی صدف کے جوتے اٹھاؤں گا ۔۔ صدف اور شہروز کو جوتے اتنے پسند کیوں ہیں جس کی وجہ سے یہ ہر بار تنقید کا نشانہ بنتے ہیں؟

image

پاکستان شوبز انڈسٹری کے اداکار شہروز سبزواری کا ایک ٹی وی شو میں کہنا ہے کہ میں اپنی اہلیہ صدف کے بھی جوتے اٹھاؤں گا۔

ڈامہ انڈسٹری کے معروف اداکار بہروز سبزواری کے صاحبزادے شہروز سبزواری کو وسیم بادامی نے اپنے شو میں گزشتہ روز مدعو کیا تھا، جہاں ان سے سیاسی اور غیر سیاسی سوالات کیے گئے تھے۔

ایک سوال پر کہ آپ کہ والد کے شوبز میں ہونے کی وجہ سے کیا آپ کو فائدہ ہوا ہے۔ اس پر شہروز سبزواری کا کہنا تھا کہ والد کے شو بز میں ہونے کی وجہ انہیں بہت فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ والد سے کبھی مار نہیں کھانی پڑی۔

اس سوال پر کہ آپ کے ماموں جاوید شیخ اچھے اداکار ہیں یا والد؟ اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے لیے دونوں بڑے اور کمال کے اداکار ہیں۔ دونوں کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

اہلیہ صدف کے دیے گئے بیان پر کہ خواتین کو اپنے شوہروں کے جوتے اٹھانے چاہیے۔ جب اہلیہ کے دیے گئے بنایا کے حوالے سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اگر صدف میرے جوتے اٹھا سکتی ہے تو میں بھی ان کے جوتے اٹھا سکتا ہوں۔

شہروز نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صدف نے یہ بات اپنے لیے کہی تھی۔ لیکن لوگ پھر یہ کہتے ہیں کہ اگر اپنے لیے کہا تھا تو گھر میں بیٹھ کر کہتیں میڈیا پر آکر کہنے کی کیا ضرورت تھی۔

شہروز نے بتایا کہ ہمارے گھر میں ماحول ایسا ہی ہے، ہمیں صدف کے بیان پر حیرانگی نہیں ہوئی۔ جبکہ مجھے یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ پاکستان میں بہت سے لوگوں نے صدف کے بیان کی حمایت کی اور ان سے اتفاق بھی کیا تھا۔

می ٹو مہم کے حوالے سے بتاتے ہوئے شہروز سبزواری نے کہا کہ می ٹو مہم کا فائدہ ہوا ہے، اس سے خواتین اپنی آواز کو بلند کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عورت مارچ کا استعمال غلط کیا گیا، اس سے بے حیائی پھیلی ہے۔ اگر عورت مارچ کا صحیح استعمال کیا جائے گا تو میں عورت مارچ کے ساتھ ہوں۔

شہروز سبزواری نے بتایا کہ محبت ایک بار ہوتی ہے، اور وہ مجھے ہوچکی ہے۔

عمران خان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان ک کہنا تھا کہ عمران خان انسان ہیں، ان سے بھی غلطی ہوسکتی ہے۔ لیکن عمران خان سے پہلے جو حکمران رہ ہیں ان سے بہت بہتر ہیں۔

فلم میں آئٹم نمبر کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شہروز نے کہا کہ میں فلم میں آئٹم نمبر کے خلاف ہوں، البتہ اگر فلم کی ڈیمانڈ آئٹم نمبر ہے تو اسے سپورٹ کروں گا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow