پانی زندگی کا بنیادی جز ہے اسی وجہ سے دنیا بھر میں استعمال کے پانی کو صاف کرنے کے لئے مختلف حکمت عملی بنائی جاتی ہے۔ خاص طور پر اسپتالوں میں تو گندے پانی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ لیکن حال ہی میں جاپان کی اوساکا یونیورسٹی کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ یونیورسٹی سے ہی ملحقہ اسپتال کی ایک بلڈنگ میں30 سال تک گندا پانی استعمال ہوتا رہا۔
یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بلڈنگ کی تعمیر کے وقت ہی ٹوائلٹ کے پائپ، صاف پانی کے پائپس کے ساتھ جوڑ دیے گئے جس کی وجہ سے اسٹاف اور مریض 30 سالوں سے گندے پانی سے ہی ہاتھ دھوتے رہے اور پینے کے لئے بھی استعمال کرتے رہے۔
خبر کے سامنے آتے ہی جاپان کے لوگوں میں شدید ذہنی تناؤ پیدا ہوگیا ہے جس کے بعد اوساکا یونیورسٹی کے ڈائریکٹر اور وائس پریزیڈینٹ کازوہیکو ناکاٹانکی نے معافی مانگتے ہوئے کہا “میں معذرت خواہ ہوں کہ جس اسپتال کا کام عوام کو صحت کی سہولیات دینا ہے اس کی وجہ سے لوگوں کو ذہنی تناؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔