کہا جاتا ہے کہ کرونا وائرس نے کچھ افراد کو اس طرح متاثر کیا کہ ان کی زندگی گزارنے کے طریقے ہی تبدیل ہوگئے ہیں۔ آج ہم آپ کو ایک ایسی ہی خاتون کے بارے میں بتائیں گے، جس نے شوپنگ کرنے کیلئے پورا سپر مارکیٹ کرائے پر لے لیا۔
امریکہ سے تعلق رکھنے والی ایما شروع سے ہی زیادہ صفائی پسند ہے۔ سائنسی زبان میں اسے ابلوٹو فوبیا (Ablutophobia) کہا جاتا ہے۔ اسے لوگ اس خوف میں مبتلا رہتے ہیں کہ کوئی جراثیم انہیں نقصان نہ پہنچا دے۔
ایما نے کرونا کی وبا کے بعد کسی کے بھی گھر یا تفریحی مقامات پر جانا چھوڑ دیا تھا۔ تاہم کھانے پینے کی اشیاء خرید نے کیلئے ایما نے پورا سپر مارکیٹ ہی کرائے پر لے لیا، تاکہ وہ محفوظ ماحول میں شوپنگ کرسکیں۔
ایما اور ان کے شوہر کو یہ لگتا ہے کہ ماحول یا کسی بھی فرد سے انہیں جرثیم یا کوئی بیماری لگ سکتی ہے۔ وہ ہر ہفتے میں ایک مرتبہ 1 گھنٹے کیلئے سپر مارکیٹ کرائے پر لتے ہیں۔ تاکہ وہ تنہا ہوں اور جرثیم سے محفوظ رہ سکے۔
ایما سے جب پوچھا گیا کہ سپر مارکیٹ کو کرائے پر خرید نے کیلئے پیسے کہاں سے آتے ہیں؟ اس پر ایما نے بتایا کہ جب وہ 19 سال کی تھیں ان کی لاکھوں ڈالر کی لاٹری نکلی تھی۔ اور اس رقم کو انہوں نے انوسٹ کردیا تھا۔ اس لئے وہ کوئی کام نہیں کرتی ہیں اور اپنی زندگی بہتر بنانے کیلئے صرف کرتی ہیں۔