2022 میں کئی ممالک ختم ہو جائیں گے اور ۔۔ نوسٹراڈیمس کی خوفناک پیشگوئیاں جس نے سب کو ڈرا دیا

image

نیا سال آنے کو ہے، دنیا بھر میں موجود نجومی اگلے آنے والے سال کیلئے اپنی اپنی پیشگوئیاں کر رہے ہیں۔ تاہم 16 صدی کے مشہور فرانسیسی نجومی نوسٹراڈیمس جس طرح گزرے برسوں سے متعلق خوف ناک پیش گوئیاں کر چکے ہیں، اسی طرح ان کی کچھ دل دہلا دینے والی پیش گوئیاں اگلے سال 2022 سے متعلق بھی ہیں۔

دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کا استعمال

نوسٹراڈیمس نے پانچ سو سال قبل اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ 2022 میں دنیا میں ایک بڑا دھماکہ ہوگا، جس سے سمندر کی سطح زمین سے بڑھ جائے گی، اور چھوٹے جزیرے ڈوب جائیں گے۔ ان کی پیشنگوئی کے مطابق جو لوگ بچ جائیں گے وہ بیماری کا شکار ہو جائیں گے۔

دنیا بھر میں تین دن تک اندھیرا ہوگا

اس پیشگوئی کے مطابق کئی ملکوں کے درمیان جنگ کا آغاز ہو جائے گا، جس سے ہزاروں انسان لقمہ اجل بنیں گے۔ جبکہ اسی دوران دنیا میں قدرتی آفت آئے گی، جس سے تین دن تک اندھیرا چھا جائے گا۔ تاہم تین دن کے بعد آفت سے بچ جانے والی دنیا میں ٹیکنالوجی (Technology) کا خاتمہ ہو جائے گا اور انسان پھر سے پھتر کے زمانے میں پہنچ جائے گا۔

سیارہ زمین سے ٹکرا جائے گا

اس کتاب میں سال 2022 کے حوالے سے یہ پیشگوئی بھی کی گئی ہے کہ بہت بڑا سیارہ زمین سے ٹکرائے گا، جس کی وجہ سے سمندر میں سونامی آجائیگا۔ اس سونامی کی وجہ سے سمندر کے قریب علاقے تباہ ہو جائیں گے۔

سمندری طوفان کا خطرہ

فرانس کے بارے میں نوسٹراڈیمس نے پیشنگوئی کی تھی کہ سال 2022 فرانس کیلئے بھاری ہوگا۔ جس میں فصلوں کا تباہ ہونا، سمندری طوفانوں جسے واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔

منہگائی کا طوفان آئے گا

فرانسیسی نجومی نے 5 سو سال قبل اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ سال 2022 میں عوام کو شدید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جس کی وجہ انہوں نے عالمی معیشت میں بڑی تبدیلیوں کو قرار دیا تھا۔ جبکہ اس معاشی تبدیلیوں کی وجہ سے غریب افراد کو فاقہ کشی کرنا پڑ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ کچھ افراد کا ماننا ہے کہ نجومی نوسٹراڈیمس پاگل تھا یا کسی ذہنی بیماری کا شکار، تاہم ایک طرف کچھ افراد کا کہنا ہے اسکی پیشگوئیاں صحیح ثابت ہوتی ہیں، جیسے اس نے بادشاہ ہنری دوم کی ایک حادثے میں ہلاک ہونے کی پیشنگوئی کی تھی، 1666 میں لندن میں خوفناک آگ، جرمنی میں ہٹلر کا اقتدار سنبھالنے جیسی بڑی پیشنگوئیاں صحیح ثابت ہوئیں تھیں۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts