اس دنیا میں آپ نے کئی بڑے اور حیرت انگیز مقامات، پراسرار جگہیں اور پر اسرار قبرستان دیکھے اور سنے ہوں گے جن کے واقعات حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔
لیکن آج جس قبرستان کے بارے میں آپ کو بتانے جا رہے ہیں اور وہاں موجود جس قبر کی معلومات اور اس کی پراسرایت سے متعلق آگاہ کرنے جا رہے ہیں وہ آپ نے پہلے کبھی نہیں سنی ہوگی۔
پاکستان کے صوبے پنجاب کے ضلع بکھر کے قبرستان میں ایک ایسی بڑی ہستی کی قبر موجود ہے جس کی لمبائی ہر سال بڑھتی چلی جاتی ہے۔
100 فٹ لمبی اور 30 فٹ چوڑی ایک بہت پرانے پیر صاحب کی قبر کے زندہ معجزے نے لوگوں کو ورتہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ اور وہ یہ سوچتے ہیں کہ آخر ان کی قبر ہر سال لمبی کیسے ہوجاتی ہے۔
اس حوالے سے پیر اصحاب کے قبرستان میں کام کرنے اور اس جگہ کی دیکھ بھال کرنے والے شخص نے ڈیجیٹل پاکستان کے ویب چینل کو انٹرویو میں بہت کچھ بتایا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ قبر یہاں تقریباً 1 ہزار سال سے موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہاں بہت سارے لوگ تاریخ جاننے کے لیے آتے ہیں۔ ہم انہیں یہی بتاتے ہیں کہ پیر اصحاب ایک روز جنگ میں کسی مظلومیت کی حالت میں شہید ہوئے اور ان کو حکم ملا کہ آپ یہاں ڈیرہ نہ لگائیں بلکہ ہندوستان چلے جائیں اور وہاں تبلیغ جاری رکھیں۔
قادر حیسن نے بتایا کہ یہاں ان کی لاشیں سر ہاتھ اوپر اٹھا کر آئیں اس لیے انہیں شہید بھی کہا جاتا ہے اور غازی بھی کہا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے خواب کی حالت میں اللہ کے خوش نصیب بندوں سے کہا کہ ہم اللہ کے پیارے ہیں ہمارے یہاں مزارات قائم کیے جائیں۔
قادر حسین نے بتایا کہ اس قبر میں جو جوان با کفن سویا ہوا ہے لوگوں کو اپنی کرامات بھی دکھاتا ہے۔ لوگ یہاں آتے ہیں منت مانگتے ہیں قرآن خوانی کرتے ہیں اور پڑح کر ان کی قبر کو بخشتے ہیں اور ان کی منتیں پوری ہوجاتی ہیں۔
قبر کا ہجم لمبے ہونے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ لوگوں نے اعتراض کیا کہ متولی خود اتنی لمبی چوڑی قبر بنا رہے ہیں تو ہمارے بزرگوں نے اس کو چھوٹا کیا، مٹی ہٹائی گئی کیونکہ یہ کچی مٹی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ جب لوگ دوسرے دن آئے تو دیکھا کہ قبر ویسی کی ویسی موجود تھی۔
قبرستان کی رکھوالی کرنے والے قادر حسین بتاتے ہیں کہ میں ایم اے ہسٹری کر چکا ہوں, تاریخ جانتا ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان کے قادم نقوی جنہوں نے ' ہندوستان میں اولیاء کرام' کے نام سے ایک کتاب لکھی۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ ہندوستان کے صوبہ گجرات میں 210 فٹ لمبی قبریں موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود وہ قبریں دیکھی ہیں جو کہ بالکل پیر اصحاب جیسی قبروں کی مانند لمبی چوڑی ہیں اور لوگ وہاں کی زیارت کرتے ہیں۔