سری لنکن مینیجر کے جسد خاکی ایک تصویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے جس میں واضح دیکھا جا سکتا ہے کہ انکا تابوت مکمل لکڑی کا بنا ہوا اور چہرے والی طرف شیشہ نہیں لگا گیا۔
تو اس لیے جس جانب ان کا سر ہے وہاں انگیریزی میں "ہیڈ" لکھ دیا گیا اور سر کی جانب ایک تیر کا نشان بھی بنا دیا گیا ہے جس سے معلوم ہو رہا ہے کہ پریانتھا کمارا کا سر اس جانب رکھا گیا ہے۔
جیسے ہی یہ تصویر سوشل میڈیا کی زینت بنی تب سے ہی یہ سوال کیا جا ر ہا ہے کہ اس تابوت پر ہیڈ کیوں لکھا گیا ہے، تو آئیے ہم آپکو اس کی وجہ بتاتے ہیں۔
یہ انگریزی کا الفاظ ہیڈ اس لیے لکھا گیا ہے کیوں کہ تشدد کی وجہ سے پریانتھا کمارا کا چہرہ مسخ اور جھلس چکا تھا جو کہ دیکھنے کے قابل بھی نہیں تھا اس لیے چہرے والی جگہ پر شیشہ نہیں لگایا گیا۔
واضح رہے کہ سر لنکن مینیجر پریا نتھا کمارا کے ساتھ یہ واقعہ دراصل اس لیے پیش آیا تھا کہ ان پر یہ الزام تھا کہ انہوں نے مذہب اسلام کیخلاف کچھ باتیں کہیں جس کی وجہ سے نجی فیکٹری جس میں وہ مینیجر تھے اسی کمپنی کے ملازمین نے پہلے کمپنی میں توڑ پھوڑ کی پھر انہیں سڑک پر گھسیٹا اور آگ لگا دی۔
اس افسوسناک واقعے پر مشتعل افراد کا دعویٰ ہے کہ مقتول نے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کیے تھے۔
آخر میں آپ کو یہ بھی بتا دیں کہ پریانتھا کمارا کی میت کو گزشتہ روز سیالکوٹ سے لاہور لایا گیا جہاں سے آج سری لنکن ائیرلائن کی پرواز یو ایل 186 کے ذریعے اسے کولمبو روانہ کیا گیا۔ پریانتھا کی میت پاکستانی وقت کے مطابق 5 بجے کولمبو پہنچے گی۔