11 سالہ بچہ 7 سال قبل مقبوضہ کشمیر کے راستے غلطی سے بھارت پہنچ گیا تھا۔ جو گونگا اور بہرا تھا لیکن اب وہ بچہ اپنے وطن یعنی پاکستان واپس آگیا ہے۔ بچے کے والدین نے اپنے بچے کو ڈھونڈھنے کی ہر ممکنہ کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہوسکے۔ اس بچے کا نام وسیم تنویر ہے۔ والدیں بتاتے ہیں کہ:''
ہم نے تھک ہار کر بچے کے حصول کے لئے ایدھی فاؤنڈیشن سے رابطہ کیا۔ اور ایدھی فاؤنڈیشن کی بدولت ہی ہمارا بچہ ہمیں مل سکا ہے۔ ایدھی فاؤنڈیشن کی جانب سے نجی ٹی وی کو بتایا گیا کہ کچھ وقت قبل ایک بھارتی بچی پاکستان میں آگئی تھی جو ہمارے زیرِ کفالت تھی، ہم نے ہائی کمشین بھارت سے رابطہ کیا تھا کہ بچی کو واپس لے جانے کے لئے اقدامات میں ستاھ دیں، جس کی بدولت بچی واپس چلی گئی تھی۔ وہیں بھارتی این جی او کی جانب سے ہمیں فون کیا گیا اور بتایا گیا کہ ایک ایسا پاکستانی بچہ ہے جس کو بولنا نہیں آتا وہ گونگا اور بہرا ہے۔ جس پر ہم نے بچے کے والدین کے ساتھ اس کی ویڈیو کال پر بات کروائی۔
یوں ہمیں اطمینان ہوگیا کہ یہ بچہ انہی کا ہے۔ اس کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن نے پاکستانی اور ہندوستانی حکومت کے تعاون سے بچے کی جیل سے رہائی اور پاکستان منتقلی آسان بنائی۔
لیکن اتنے سال ماں جس قرب سے گزری وہ کہتی ہیں کہ:
''
مجھے ہر رات اپنے بچے کی یاد آتی تھی، ایسا لگتا تھا جیسے وہ تکلیف میں ہے۔ میرا بچہ وہاں کتنے دن بھوکا رہا، بیمار رہا، کسی نے اس کی دیکھ بھال نہ کی۔ لیکن اب میں شکر ادا کرتی ہوں کہ میرا بچہ واپس آگیا۔
''
واضح رہے کہ 18 سالہ نوجوان وسیم تنویر کا تعلق بھمبر آزاد کشمیرسے ہے۔