یہ میں ہوں، یہ ہمارا باپ ہے اور یہ ہمارے باپ کی پارٹی ہو رہی ہے ۔۔ دنانیر کے پاوری سٹائل میں پٹھانی بچی کی ویڈیو کی سوشل میڈیا پر دھوم

image
دنانیر کا پاوری سٹائل پچھلے سال پوری دنیا میں مشہور ہوا۔ جہاں پاکستانی یوٹیوبرز اور دیگر مشہور شخصیات نے دنانیر کے انداز میں ویڈیوز بنائیں وہیں غیر ملکی اداکاروں نے بھی اس انداز کو اپنایا۔ 2021 میں دنانیر کی ویڈیو پوری دنیا میں دیکھی جانے والی سب سے زیادہ ویڈیوز میں سے ایک تھی۔ اس کے بعد کئی لوگوں نے ایسی ویڈیوز بنائیں لیکن دنانیر جیسی شہرت کسی کو نہ ملی۔
آج کل سوشل میڈیا پر ایک خوبصورت سی پٹھانی بچی کی ویڈیو خوب تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ لال رنگ کا پٹھانی فراق پہنی ہوئی ہے۔ اس نے اپنے ہاتھ میں موبائل لیا ہوا ہے اور وہ ویڈیو بناتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ: '' ہائے گائیز! یہ میں ہوں۔ یہ میرا باپ ہے۔ اور یہ میرے باپ کی پارٹی ہو رہی ہے۔''
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بچی کے والد اپنے 4 چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھا رہے ہیں۔ اس ویڈیو کو اب تک لاکھوں لوگ لائک اور شیئر کر چکے ہیں۔ بچی کے انداز کو بھی خوب سراہا جا رہا ہے۔ لیکن ویڈیو کے نیچے کچھ لوگوں نے کمنٹ کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ کہیں اس ویڈیو کی وجہ سے شمالی علاقے میں رہنے والی یہ بچی کسی تکلیف میں نہ پڑ جائے کیونکہ وہاں کا رہن سہن بچیوں کو یوں ویڈیوز بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔ تو کچھ لوگ ویڈیو پر بچی کے والد کی تعریف کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے اپنی بیٹی کو ویڈیو بنانے پر بالکل نہ ڈانٹا، اس کی ویڈیو پر غور بھی نہیں کیا اور مزے سے کھانا کھا رہے ہیں۔

دنانیر کی یہ ویڈیو کب آئی تھی؟

دنیانیر نے یہ پاوری ویڈیو 6 فروری 2021 کو بنائی تھی جس کے بعد ایک ہی ہفتے میں اچانک ان کے انسٹاگرام فالوور لاکھوں کی تعداد میں بڑھ گئے تھے۔ ویڈیو سے متعلق بتاتے ہوئے دنانیر نے کہا تھا کہ: '' میں اپنی دوستوں کے ہمراہ نتھیا گلی کی سیر کو نکلی تھیں اور کھانا کے لیے اس مقام پر رکی تھیں تو بس اچانک میں نے اپنا موبائل نکالا اور ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کردی۔ '' واضح رہے کہ اب پاوری گرل دنانیر صنفِ آہن جیسے معروف ڈرامے میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھا رہی ہیں۔

ویڈیو بنانے والی یہ بچی کون ہے؟

انڈیپینڈینٹ اردو کی رپورٹ کے مطابق: '' ویڈیو بنانے والی اس بچی کا نام وفا شنواری ہے اور اس کا تعلق خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر سے ہے۔ بچی تیسری جماعت میں پڑھتی ہے اور اچھی پوزیشن سے پاس ہوتی ہے۔ اس کے والد نے بتایا کہ یہ ویڈیو تقریباً 3 مہینے پرانی ہے۔ جب وہ لنڈی کوتل کی ایک پہاڑی پر اپنے بچوں کے ساتھ گئے تھے۔ جہاں بچی نے میرا موبائل کے کر ویڈیو بنالی۔ مجھے تو پتہ بھی نہیں تھا۔ قریبی دوستوں سے معلوم ہوا کہ میری بچی کی ویڈیو اتنی وائرل ہو رہی ہے۔

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow