صدر پاکستان عارف علوی نے اعلامیہ جاری کیا ہے کہ عمران خان بطورِ نگراں وزیرِ اعظم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ صدر عارف علوی نے یہ اعلامیہ پاکستان کے آئین کے آرٹیکل 224 اے کے تحت جاری کیا۔
آرٹیکل 224 کیا کہتا ہے؟
آرٹیکل 224 اس بات کا پابند کرتا ہے کہ اسمبلی تحلیل کیے جانے کی صورت میں صدر 90 دنوں میں الیکشن کروائے اور نگران کابینہ تشکیل دے۔ اس آرٹیکل کے تحت صدر اپوزیشن رہنما اور سبکدوش ہونے والے وزیرِ اعظم سے مشورہ کرنے کے بعد نگران وازیرِ اعظم کے لئے فیصلہ سازی کریں اور اگر ایک نام پر اتفاق نہ ہو تو اسمبلی تحلیل ہونے کے تین دن کے اندر 3 نام قومی اسپیکر کی تشکیل کی دی گئی کمیٹی کو بھجوائیں جس میں تحلیل ہونے والی اسمبلی کے 8 ممبران اور اپوزیشن کے بھی 8 ممبران شامل ہوں۔ یہ کمیٹی تین دن کے اندر نگران وزیرِ اعظم کا فیصلہ کرے گی اور اگر پھر بھی اتفاق رائے نہ ہو تو معمالہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا جسے دو روز میں فیصلہ کرنا ہوگا البتہ نگراں ویزرِ اعظم کے عہدہ سنبھالنے تک سبکدوش وزیرِ اعظم کو ہی فرائض انجام دینے ہوں گے۔
آرٹیکل 94
اس کے علاوہ آئین کے آرٹیکل 94 کے تحت صدر وزیر اعظم سے یہ کہنے کا حق رکھتا ہے کہ جب تک کوئی اور وزیرِ اعظم عہدہ نہ سنبھالے سبکدوش وزیرِ اعظم بطور نگران اپنے فرائض انجام دیں۔