رانا ثناء اللہ کا خوف یا نیا یوٹرن۔۔۔ عمران خان نے لانگ مارچ کیوں موخر کردیا؟

image

اسلام آباد :سابق وزیراعظم عمران خان نے 26 مئی کو حکومت کو انتخابات کیلئے دی جانیوالی 6 روز کی مہلت ختم ہونے کے بعد لانگ مارچ کے اعلان پر عملدرآمد موخر کردیا۔

اتوار کو عمران خان کی زیرصدارت بنی گالہ میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال، مہنگائی اور حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے پر غور کیا گیا، اجلاس میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے شرکت کی اور اپنی تجاویز پیش کیں۔

تحریک انصاف نے مہنگائی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کرتے ہوئے حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے کی حکمت عملی پر غور کیا اور بجٹ کے بعد حکومت مخالف تحریک کے دوسرے مرحلے میں لانگ مارچ و دیگر امور پر اتفاق کیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کور کمیٹی نے معاشی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ تحریک انصاف پنجاب میں ضمنی الیکشن میں بھرپور حصہ لے گی، پنجاب حکومت ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا منصوبہ بنا چکی ہے، صاف و شفاف الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، اگر ضمنی الیکشن صاف و شفاف نہیں ہوئے تو آئندہ جنرل الیکشن پر سوالات ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے استعفے پیش کرچکے ہیں، اس وقت کے اسپیکر نے استعفے قبول کیے، دوبارہ استعفوں کی تصدیق کیلئے اسپیکر کے سامنے پیش نہیں ہوں گے، قوم نے رانا ثنا اللہ کی غیر سیاسی گفتگو سنی، رانا ثنا اللہ کہہ رہے ہیں کہ وہ عمران خان کو گرفتار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اس کا شدید ردعمل آئے گا، امپورٹڈ حکومت ایسا کرتی ہے تو تحریک انصاف کے کارکن فوراً ردعمل دیں۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ 60 روپے پیٹرول، 8 روپے بجلی فی یونٹ مہنگی کردی گئی،گیس کی قیمتوں میں بھی 45 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، گھی 200 روپے سے زائد مہنگا ہوچکا ہے، 10 جون کو بجٹ سے پہلے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب اور سندھ میں پانی کا بحران ہے، اس وقت کسان بہت پریشان ہے، آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود ہم نے تیل اور بجلی کے ریٹ کم کیے، معاشی صورتحال پر کوئی طبقہ مطمئن نہیں، معیشت کی حالت بگڑتی جا رہی ہے، ان کے پاس عوام کا مینڈیٹ نہیں ہے، یہ فیصلے نہیں کر پا رہے۔

انہوں نے کہا کہ آج کل بلاول بھٹو خاموش دکھائی دے رہے ہیں، موجودہ حکومت بھی کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کر رہی ہے، تحریک انصاف حکومت میں مذاکرات پر شدید تنقید کی جاتی تھی، ہم پر تنقید کرنے والے اب طالبان سے خود بات کر رہے ہیں، خطے میں امن کیلئے ہماری ہی پالیسی اب یہ آگے بڑھا رہے ہیں، کیا اب وزیر خارجہ طالبان سے مذاکرات پر کوئی بات کریں گے۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم بات چیت کے حامی ہیں لیکن مسلط کیے جانے والوں کیساتھ کیا مذاکرات کیے جائیں، اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کو چیلنج کریں گے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts