پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے جہاں کچھ لوگ جگہ جگہ ہاتھ پھیلاتے نظر آتے ہیں وہیں کچھ لوگ اپنی محنت سے حالات بدلنے کیلئے کوشاں دکھائی دیتے ہیں۔
اس تصویر میں کراچی کے علاقے صدر میں بوہری بازار کے فٹ پاتھ پر ایک بزرگ شہری بچوں کے کھانے کی چیزیں فروخت کررہے ہیں، تصویر میں یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ نظر آنیوالا سامان بہت تھوڑا سا ہے تاہم سرجھکائے گاہکوں کے انتظار میں بیٹھے یہ بزرگ ان ہزاروں افراد کیلئے ایک مثال ہیں جو معاشی مسائل یا بیروزگاری کوجواز بناکر جگہ جگہ ہاتھ پھیلاتے نظر آتے ہیں۔
یہ تصویر معاشرے کیلئے ایک روشن مثال ہے کہ اگر آپ ہاتھ پھیلانے کے بجائے رزق حلال کیلئے کوشش کرنا چاہیں تو کوئی بھی کام کرسکتے ہیں اور چھوٹے سے کام سے بھی شروعات کی جاسکتی ہے تاہم آج ملک کے ہر شہر اور ہر چوراہے پر ہاتھ پھیلانے والوں کی کثرت ہے جبکہ مافیا کی شمولیت سے گداگری باقاعدہ ایک منظم کاروبار کی شکل اختیار کرچکی ہے۔
اس پوسٹ میں یہی بتانا مقصود ہے کہ پاکستان میں آج بھی ایسے خوددار لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے جو دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے چاہے تھوڑا ہی سہی لیکن حلال کمانا پسند کرتے ہیں۔