عرب سلطنت میں ویسے تو کئی ایسے کام ہیں جس پر شہزادوں کو ہدایت بھی کی جاتی ہے اور پابند بھی کیا جاتا ہے، لیکن ایک ایسا شوق ہے جس پر بادشاہت شہزادوں پر فخر کرتی ہے۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ ک اسی حوالے سے بتائیں گے۔
دبئی کے شہزادے شیخ حمدان بن محمد دنیا بھر میں اپنے دلچسپ انداز اور سماجی طور پر فعال رہنے کی وجہ سے مشہور ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی شیخ حمدان کے شوق ہیں۔
شیخ حمدان کا اپنا فارم ہے جہاں لاتعداد اونٹ موجود ہیں، عرب ممالک میں عام طور پر اونٹ کو قومی طور پر بھی اہمیت حاصل ہے لیکن چونکہ شیخ حمدان خود بھی اونٹوں کو پسند کرتے ہیں اسی لیے ان کے فارم میں اونٹ زیادہ ہیں۔
متحدہ عرب امارات کے شہزادے کے فارم میں دو اونٹ ایسے بھی ہیں جن کا نام لے کر شہزادے بلاتے ہیں تو دونوں اونٹ فورا چلے آتے ہیں۔ عمار اور فارس نامی دو اونٹ شہزادے کے پسندیدہ اونٹوں میں شامل ہیں۔
باقی اونٹ فارم میں بندھے رہتے ہیں مگر عمار اور فارس پورے فارم میں آزادنہ طور پر گھومتے ہیں۔ یہاں تک کے اگر ایک اونٹ آئے اور دوسرا موجود نہ ہو تو شہزادہ دوسرے کو ساتھ لانے کا کہتے ہیں جس پر پہلا اونٹ دوسرے کو ڈھونڈنا شروع کر دیتا ہے۔
اسی طرح تلور کا شکار عرب شہزادوں کے خون میں شامل ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ عرب شہزادے خاص طور پرتلور کا شکار کرنے پاکستان آتے ہیں۔
تلور کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ کئی لحاظ سے انسان کے جسم کو طاقت بخشتا ہے، سال میں ایک مرتبہ آنے والے شہزادے سال بھر کا کوٹہ ساتھ لے کر جاتے ہیں۔ دوسری جانب ثقافتی طور پر بھی شہزادوں کے لگاؤ کو بادشاہت میں کافی پسند کیا جاتا ہے۔
اگر شہزادہ ثقافتی ڈانس اور تہذیب کو سمجھتا اور بہترین طور پر پیش کرتا ہے تو اسے خاص اہمیت دی جاتی ہے۔