افغانستان کے دارالحکومت کابل میں منفرد طرز کی شادی سامنے آئی ہے جسے اجتماعی شادی کا نام دیا گیا ہے۔ مذکورہ شادی کا
شادی کی تقریب بڑے پیمانے پر کی گئی جس میں ایک ہی وقت میں 70 افغان جوڑے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ دلہوں نے سفید رنگ کی شلوار قمیض پہنی تھی جبکہ دلہنوں نے سبز رنگ کی شال زیب تن کی تھی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق غریب افغان شہریوں کے لیے شادی کرنا مشکل معاملہ ہوتا ہے، جس میں روایتی طور پر بھاری جہیز، مہنگے تحائف شامل ہوتے ہیں۔
اجتماعی شادی کی تقریب بالکل سادہ طرز کی منعقد ہوئی جس میں جوڑوں کو علیحدہ رکھا گیا تھا۔
وہاں موجود ایک دولہا عباد اللہ نیازئی نے کہا کہ آج کوئی بھی لڑکا مہنگی شادی کا بوجھ اُٹھانے کو تیار نہیں۔ انہوں نے شادی کے لیے آٹھ سال انتظار کیا تھا۔
تاہم طالبان کی جانب سے سماجی زندگی پر عائد سخت پابندیوں کی وجہ سے تقریبات ڈرامائی طور پر نم ہو گئیں ہیں۔
طالبان کے گذشتہ برس اگست میں اقتدار پر قبضہ کرنے سے قبل افغانستان میں ہونے والی شادیوں میں مختلف معاملات ہوتے تھے جن میں گانے، رقص بھی شامل تھا۔
کابل کے شادی ہال میں ایک دن کی بکنگ کی قیمت دس سے بیس ہزار ڈالرکے درمیان ہے اور منتظم سید احمد سیلاب نے کہا کہ کچھ شادی شدہ جوڑے اس اخراجات کی وجہ سے سالوں سے شادی کا انتظار کر رہے ہیں۔