جب تک لڑکی پٹتی ہے ریٹنگ آسمان پر ہوتی ہے ۔۔ میں 6 سال تک مرتا رہا! اداکار محمود ڈراموں میں خواتین کی بیچارگی پر بات کرتے ہوئے

image

سینئر اداکار اور ڈرامہ رائٹر محمد احمد کا کہنا ہے کہ ہمارے ناظرین کو مظلوم لڑکیوں کو دیکھنے کا نشہ ہے۔ مجھے اپنے کیریئر میں ایسے سیریل ملے جن میں یا تو مجھے روتے رہنا ہوتا تھا یا پھر مجھے مرجانا ہوتا تھا، مجھے ڈرامے کی قسط 8، 10یا پھر 12 میں مار دیا جاتا تھا، میں 6 سال تک مرتا ہی رہا، پھر میں نے خود کہا کہ میں ایسا کوئی سیریل نہیں کروں گا جس میں مجھے مارا جائے لیکن پھر میری خواہش کے بعد مجھے ایسا سیریل دیا گیا جس میں کام کرتے ہوئے اب میں خود کہہ رہا ہوں مجھے ماردیا جائے ۔

محمد احمد کا کہنا تھا کہ ایک رائٹر وہی لکھتا ہے جو کہا جاتا ہے، ایک رائٹر کی اپنی کوئی سوچ نہیں ہوتی، اس پر بطور رائٹر میں نے جب بھی آواز بلند کی تو مجھے ریٹنگ کی فہرست دکھائی گئی جس میں واضح تھا کہ جب ایک لڑکی کسی ڈرامے میں پٹ رہی ہو ریٹنگ 14 تھی لیکن جب لڑکی کو کسی قسط میں ساس کا ہاتھ پکڑے دکھایا گیا اور اس کا کہنا تھا کہ میں اب مار نہیں کھاؤں گی تو ریٹنگ 4 ہوگئی جس کا مطلب یہی ہے کہ ہمارے ناظرین کو مظلوم اور پٹتی ہوئی لڑکی دکھائیں تو وہ خوش رہیں گے لیکن جب لڑکی کو مضبوط دکھائیں تو وہ چینل بدل دیں گے۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts