پاکستان کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے آج دوپہر سندھ کے ساحلی علاقے کیٹی بندر سے ٹکرائے گا۔
این ڈی ایم اے کے مطابق طوفان کے پیش نظر پاکستان کے ساحلی علاقوں سے 81 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔دوسری طرف انڈیا میں سمندری طوفان کے پیش نظر ریاست گجرات کے سوراشٹر اور کچ کے علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے ایک بیان میں کہا کہ سمندری طوفان پاکستان اور انڈیا کی سمندری سرحد پر شمال مشرق میں بڑھ رہا ہے۔اُن کا کہنا تھا کہ ’اس کے اثرات سے شہریوں کو بچانے کے لیے تمام تر اقدامات کیے گئے ہیں اور دوپہر میں اس کے ٹکرانے کا خدشہ ہے لوگ محفوظ رہیں اور سرحد کے لیے دونوں اطراف کے رہائشیوں کے تحفظ اور سلامتی کے لیے دُعائیں۔‘قبل ازیں بدھ کو وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’سمندری طوفان ’بپر جوئے‘ کراچی سے نہیں ٹکرائے گا لیکن اس کے اثرات شہر پر رونما ہوں گے۔ ابھی تک طوفان اپنے متعین راستے پر چل رہا ہے جو کل ساحل سے ٹکرائے گا۔‘بدھ کو رات گئے سمندری طوفان کے اثرات پاکستان کے ساحلی علاقوں میں نظر آنا شروع ہو گئے تھے۔کراچی سے اردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق شہر بیشتر ساحلی علاقوں میں پانی ساحل کو عبور کرتے ہوئے مرکزی شاہراہ سے آگے بڑھ کر سمندر کنارے موجود آبادیوں میں داخل ہو گیا۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سڑکوں سے پانی کو نکالنے کے لیے مختلف مقامات پر فٹ پاتھ میں کٹ لگائے جا رہے ہیں۔