“علیزے کو اداکاری کا شوق تھا کہ وہ بھی ڈراموں میں کام کرے۔ وہ عبداللہ سیجا سے اسکرپٹ بھی لے کر آئی لیکن میں نے سوچا کہ اسے سمجھاؤں کیونکہ اداکاری میں 40 کی عمر کے بعد لڑکی کا کیرئیر ختم ہوجاتا ہے“
یہ کہنا ہے اداکارہ اور ٹی وی شو میزبان نادیہ خان کا جنھوں نے گزشتہ روز اے آر وائی چینل پر ندا یاسر کے مارننگ شو میں شرکت کی۔ نادیہ خان نے اپنی نجی زندگی اور بیٹی کی تربیت کے حوالے سے بھی بات کی۔
نادیہ نے بتایا کہ میں نے علیزے سے کہا کہ وہ کام کرو جس میں تمھیں ہمیشہ عزت، دولت اور ذہنی سکون ملے۔ لڑکی ہمیشہ اداکاری نہیں کرسکتی اسے ماں بننے کے لئے یا کسی اور چیز کے لئے چھٹیاں چاہیے ہوتی ہیں لیکن شوبز ایسی دنیا ہے جہاں آپ منظر سے ہٹے تو آپ کا کیرئیر ختم۔ مرد کا کیرئیر شوبز میں 40 کی عمر میں عروج پر ہوتا ہے جب کہ عورت کے لئے اس عمر میں سب ختم ہوجاتا ہے۔
نادیہ نے مزید بتایا کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت کے معاملے میں سخت ہیں۔ جیسے ہی بچے بڑے ہونے لگتے ہیں وہ ایک سخت گیر ماں کا روپ اختیار کرلیتی ہیں تاکہ بچوں پر رعب ہو۔ اس کے علاوہ انھوں نے بتایا کہ چونکہ بی بیٹی علیزے کی تربیت انھوں نے سنگل پیرینٹ کے طور پر کی تھی اس لئے وہ اس کے ساتھ اور زیادہ سختی برتتی تھیں۔ نہ وہ شوبز کی پارٹیز میں بچوں کو لے جاتی ہیں نا ہی شادیوں میں ان کا آنا جانا ہے۔