’انسان یا درندے؟‘ انڈیا میں لاش کو دریا بُرد کرنے والے پولیس اہلکار معطل

image

انڈیا کی ریاست بہار کی پولیس کی جانب سے حادثے کے شکار ایک شخص کی لاش کو نہر میں پھینکے جانے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واقعے کی وائرل ہونے والی ویڈیو ہمیں دیکھا جا سکتا ہے کہ بہار میں تین پولیس اہلکار  ایک لاش نہر میں پھینک رہے ہیں جبکہ راہ گیر پولیس اہلکاروں کو دیکھ رہے ہیں۔

انڈیا میں پولیس کو بڑے پیمانے پر بدعنوان اور غیر موثر سمجھا جاتا ہے اور بہار جس کی آبادی دس کروڑ سے زیادہ ہے، ملک کی غریب ترین اور کم ترقی یافتہ ریاستوں میں سے ایک ہے۔

ضلع مظفر پور کے ایک سینیئر پولیس افسر راکیش کمار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اہلکاروں نے لاش کے نچلے دھڑ کو نہر میں پھینک دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ’ایک تیز رفتار ٹرک نے ایک شخص کو بری طرح کُچل دیا تھا جس کو بچایا نہیں جا سکا۔‘

راکیش کمار کے مطابق ’یہ ایک بوڑھے شخص کی لاش تھی جس کی شناخت ابھی تک نہیں ہو سکی ہے۔ جسم کے اوپر والے نصف حصے کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا تھا جبکہ نچلا حصہ بری طرح جھلس گیا تھا اس لیے انہوں نے اسے نہر میں پھینک دیا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی۔ ہم نے ان تینوں پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا ہے جن کو ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔‘

مقامی میڈیا کے مطابق ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے نہر سے کچھ اعضا نکال لیے۔

ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں سوال کیا گیا کہ ’کیا وہ پولیس اہلکار تھے یا وحشی درندے؟‘

ایک اور پوسٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ ان دنوں لوگوں میں انسانیت اور اخلاقیات دم توڑ چکی ہیں۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts