امریکی حکومت نے نیٹو کو تقریبا 136.1 ملین امریکی ڈالر مالیت کے فوجی سازوسامان کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کا مقصد اسٹنگر میزائلوں کی سروس لائف میں توسیع کرنا ہے۔
امریکی دفاعی سیکیورٹی تعاون ایجنسی (ڈی ایس سی اے ) کے مطابق نیٹو سپورٹ اینڈ پروکیورمنٹ ایجنسی (این ایس پی اے ) نے سٹنگر میزائل پروگرام کے تحت اضافی بوسٹر پیلٹس، فلائٹ موٹرز، گیس جنریٹر کارتوس، سٹنگر وارہیڈ کے حصے، اور امریکی حکومت و کنٹریکٹرز کی انجینئرنگ اور تکنیکی خدمات خریدنے کی درخواست دی تھی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مجوزہ فروخت امریکا اور نیٹو کے دفاعی اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگی جس سے نیٹو اتحادیوں کی تیاری کی صلاحیت میں اضافہ اور فضائی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنایا جا سکے گا۔ بیان کے مطابق جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز کو اس سازوسامان کو اپنی مسلح افواج میں شامل کرنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔
این ایس پی اے، جو نیٹو کی جانب سے کثیر القومی خریداری، معاونت اور پائیداری کی ذمہ دار مرکزی تنظیم ہے، جرمنی، اٹلی اور نیدرلینڈز کی جانب سے اسٹنگر سروس لائف ایکسٹینشن پروگرام کا انتظام کر رہی ہے۔واضح رہے کہ سٹنگر میزائل ایک ہلکا پھلکا اور خود مختار فضائی دفاعی نظام ہے جسے زمینی فوجی دستے فوری طور پر تعینات کر سکتے ہیں۔ یہ میزائل امریکی دفاعی کمپنی ریتھیون تیار کرتی ہے۔