کیا امپائرز بھارت کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ۔۔ کوہلی کی سنچری کے قریب وائیڈ نہ دینے کی اصل وجہ کیا تھی؟

image

بھارت کی جانب سے آئی سی سی پر اثر و رسوخ کی نے ورلڈکپ میں بھی اثر دکھانا شروع کردیا، امپائر نے ویرات کوہلی کی سنچری کے قریب وائیڈ بال نہ دیکر سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑدی۔

بنگلا دیش کے خلاف بھارت کے میچ میں امپائرنگ پر انگلیاں اٹھنے لگیں، ورلڈکپ کے 17 ویں میچ کے 42 ویں اوور میں 97 رنز پر کھیلنے والے کوہلی کو سنچری مکمل کرنے کیلئے صرف 3 رنز درکار تھے لیکن بھارت فتح سے صرف 2 رنز دور تھا۔

ورلڈکپ کے 17 ویں میچ کے 42 ویں اوور میں 97 رنز پر کھیلنے والے کوہلی کو سنچری مکمل کرنے کیلئے صرف 3 رنز درکار تھے لیکن بھارت فتح سے صرف 2 رنز دور تھا ایسے میں بنگلادیشی بولر نسیم احمد نے اپنے اوور کی پہلی گیند کرائی جسے بظاہر وائیڈ سمجھاگیا ۔

امپائر نے اس گیند کو وائیڈ قرار نہیں دیا تھا۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ امپائر نے وائیڈ بال نہ دے کر ویرات کوہلی کی سنچری پوری کروائی۔ بنگلادیش کے خلاف میچ کے آخری اوور میں کوہلی لیگ سائیڈ پر کھڑے تھے مگر گیندکے وقت انہوں نے پوزیشن تبدیل کی جس کی وجہ سے امپائر نے وائیڈ نہیں دی۔

یہ حقیقت ہے کہ بھارتی کرکٹ ٹیم کا امپائرز پر دباؤ ہمیشہ واضح رہا ہے تاہم کوہلی کی سنچری میں امپائر کی مدد کے حوالے سے دیکھا جائے تو آئی سی سی نے 2022 میں وائیڈ بال کے قوانین میں تبدیلی کی تھی۔

نیا قانون بولرز کو فائدہ پہنچانے کیلئے متعار ف کرایاگیا تھا اورمارچ 2022 میں اس قانون میں معمولی تبدیلی کرکے شق 22.1.2 متعارف کرائی گئی۔

وائیڈبال قانون کی شق 22.1.2 کے تحت امپائر وائیڈ کا فیصلہ بیٹر کی پوزیشن کے لحاظ سے کرے گا، نئے قانون میں بتایا گیا کہ جہاں بیٹر کھڑا ہوگا اسی پوزیشن سے وائیڈبال کا تعین ہوگا۔

آئی سی سی کے نئے قانون کے مطابق امپائر کاوائیڈ نہ دینے کا فیصلہ ٹھیک تھا، اس لئے اگر کوہلی کی سنچری کے قریب وائیڈ نہ دینے کا فیصلہ درست تھا۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US