دو افراد کے گھسنے پر انڈین پارلیمان میں افراتفری: ’ارکان نے نشستوں پر کودتے شخص کو گھیر کر پکڑا‘

انڈیا کے پارلیمان میں اس وقت افراتفری کے مناظر دیکھے گئے جب کم از کم دو افراد چیمبر میں گھس آئے۔ انھوں نے خوب نعرے بازی کی اور ایک کلرڈ گیس سپرے کی۔

انڈیا کے پارلیمان میں اس وقت افراتفری کے مناظر دیکھے گئے جب کم از کم دو افراد چیمبر میں گھس آئے۔ انھوں نے خوب نعرے بازی کی اور ایک کلرڈ گیس سپرے کی۔

اس واقعے کی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ رکن پارلیمان اور سکیورٹی اہلکار ان میں سے ایک شخص کو پکڑنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ایک میز پھلانگ کر دوسری میز پر چڑھتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق بالآخر ان افراد کو سکیورٹی افراد نے گھیر لیا اور انھیں اپنے ساتھ لے گئے۔

حیرانی کی بات یہ ہے کہ اسی روز 22 سال قبل انڈین پارلیمان کی تاریخ کا سب سے خوفناک حملہ ہوا تھا، جس میں حکام کے مطابق پانچ شدت پسندوں سمیت 14 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

https://www.youtube.com/watch?v=xRfgRAm_Azs

حالیہ واقعہ اس وقت ہوا جب ایوان زیریں ’لوک سبھا‘ کا اجلاس جاری تھا۔ اس پر دونوں ایوانوں کے اجلاس عارضی طور پر مؤخر کر دیے گئے تھے جنھیں جلد بحال کر لیا گیا۔

ارکانِ پارلیمان کے مطابق یہ افراد وزٹر گیلری میں موجود تھے جہاں سے وہ اندر داخل ہوئے۔ ان افراد کا مقصد کیا تھا، یہ تاحال غیر واضح ہے۔

لوک سبھا کے سپیکر اوم برلا کا کہنا ہے کہ ’ہم معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ہم نے دلی پولیس نے انکوائری میں شامل ہونے کی درخواست کی ہے۔‘

انھوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق پارلیمان میں سپرے کی گئی گیس ’نقصان دہ نہیں تھی‘۔

دوسری طرف دو مظاہرین (ایک مرد اور خاتون) کو پارلیمان کے باہر کلرڈ گیس سپرے کرنے پر حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کی تصاویر اس وقت بنائی گئیں جب انھیں پولیس اپنے ساتھ لے جا رہی تھی۔

قانون ساز دانش علی نے پارلیمان کے باہر صحافیوں کو بتایا کہ ’دو لوگ پبلک گیلری سے کود کر آئے اور ہر طرف دھواں کر دیا۔ ہر جگہ افراتفری تھی۔ (مگر) دونوں کو سکیورٹی اہلکاروں نے دھر لیا۔‘

کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان کارتی چدمبرم نے کہا کہ وہ بولنے کے لیے اپنی باری کا انتظار کر رہے تھے جب ایوان میں افراتفری پھیل گئی۔

وہ کہتے ہیں کہ ’اچانک بظاہر ایسا لگا کہ ایک شخص وزٹر گیلری سے نیچے گِر گیا ہے۔ پھر ہمیں احساس ہوا کہ وہ جان بوجھ کر نیچے آیا۔ ان کے ساتھ ایک اور شخص تھا۔ دونوں نے کینستر نکالے اور زرد دھواں ہوگیا۔‘

اس سے قبل انڈیا کی صدر دروپدی مرمو، وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر رہنماؤں نے 2001 میں پارلیمان پر حملے کے متاثرین کو خراج تحسین پیش کیا۔

لوک سبھا میں گھسنے والے لوگ کون تھے اور انھیں کیسے پکڑا گیا؟

انڈیا میں انٹیلیجنس بیورو نے پارلیمان کے سکیورٹی پروٹوکول کی خلاف ورزی کرنے والے چار افراد سے تفتیش کی ہے۔ پارلیمان کے آڈیٹوریم میں جانے والے اشخاص کے نام ساگر شرما اور منورنجنا بتائے گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق ’ساگر شرما میسور کے رہائشی ہیں۔ وہ بنگلور میں انجینئیرنگ کی ڈگری کر رہے ہیں۔ دوسرا شخص بھی میسور سے ہے۔‘

اے این آئی کے مطابق ’ان کے فون اور دستاویزات ضبط کر لیے گئے ہیں اور یہ جاننے کے لیے تفتیش کی جا رہی ہے کہ آیا وہ کسی تنظیم سے منسلک ہیں۔‘

’حکام وزٹر گیلری تک پہنچنے کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں۔‘

اطلاعات کے مطابق ان میں سے ایک شخص کو ارکان اسمبلی نے گھیر کر پکڑا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمان ملوک نگر بتاتے ہیں کہ یہ شخص ایوان کے کنارے کی جانب جانے کے بجائے ارکان پارلیمان کی نشستوں کے اوپر سے کود رہا تھا۔

ان کے مطابق جیسے ہی اس شخص نے اپنا جوتا اتارا تو انھوں نے بڑی احتیاط سے اسے دھر کر مارنا شروع کر دیا۔

’اس کا مقصد یہ تھا کہ اس شخص کو کوئی ہتھیار نکالنے سے روکا جائے۔ پھر سکیورٹی اہلکار پہنچ گئے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US