پی ٹی آئی کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں، ہمارے جعلی ٹکٹ جمع کروائے گئے: اختر اقبال ڈار

image

پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ان کی جماعت کے جعلی ٹکٹ جمع کروائے گئے ہیں۔

سنیچر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اختر اقبال ڈار نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدواروں نے تحریک انصاف نظریاتی کی ٹکٹیں کہاں سے لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مختلف ٹی وی چینلز پر ٹکٹوں کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی تھیں جس پر انہیں تعجب ہوا کہ یہ ٹکٹ کہاں سے لیے ہیں۔

’سمجھ سے باہر ہے کہ پی ٹی آئی نے ٹکٹ کہاں سے پرنٹ کرائے۔ ہمارے امیدواروں کو میں نے خود ٹکٹ ایشو کیے اور تمام امیدواروں کے ساتھ میری تصویریں ہیں۔‘

پاکستان تحریک انصاف نظریاتی (پی ٹی آئی این) کے چیئرمین اختر اقبال ڈار نے واضح کیا کہ ٹکٹوں کے حوالے سے کسی جماعت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسران کو پارٹی امیدوران کی فہرست مہیا کریں گے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے ایک ٹی وی پروگرام میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اختر اقبال ڈار سے دو ہفتے قبل معاہدہ ہوا تھا اور انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے دفتر میں بیٹھ کر ٹکٹوں پر دستخط کیے تھے۔

رؤف حسن نے کہا کہ اختر اقبال ڈار سے ہونے والا معاہدہ موجود ہے جو کچھ دیر میں جاری کر دیں گے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی نے انتخابی نشان ’بلا‘ نہ ملنے کے خدشے کے پیش نظر ’پلان بی‘ کا اعلان کرتے ہوئے اپنے امیدواروں کو ہدایت کی کہ جن کے پاس ’تحریک انصاف نظریاتی‘ کے ٹکٹ ہیں وہ اپنے کاغذات نامزدگی فوری ریٹرننگ افسران کو جمع کروائیں۔

پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ سے انتخابات 2024 کے حوالے سے پارٹی امیدواروں کو یہ نئی ہدایات جاری کی تھیں۔

امیدواروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ’تحریک انصاف نظریاتی‘ کے ٹکٹ ریٹرننگ آفیسر کے دفتر میں جمع کرائیں اور اس کی وصولی کی رسید ضرور لیں۔

پارٹی کی جانب سے امیدواروں کو یہ ہدایت بھی کی گئی کہ ٹکٹ جمع کرانے میں رکاوٹ پر ڈسٹرکٹ، صوبائی اور سینٹرل الیکشن کمیشن کو شکایات ای میل کریں۔

’کوئی ٹکٹ جمع نہیں کرتا یا جمع کروانے میں پولیس، آر او رکاوٹ ڈالتے ہیں تو فوری شکایت درج کرائیں۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US