سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ‘وہ فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل کریں گے۔‘انہوں نے کہا کہ ’سپریم کورٹ کے متنازع فیصلوں میں آج ایک نئے فیصلے کا اضافہ ہوا، اب پی ٹی آئی کے امیدوار آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لیں گے۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ‘سپریم کورٹ میں جن 14 افراد کی بات کی گئی ان میں سے ایک بھی ہماری پارٹی سے نہیں تھا۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’پارٹی کے پاس انتخابی نشان ’بلا‘ رہے یا نہ رہے عوام بانی پی ٹی آئی عمران خان کی آواز پر ووٹ دیں گے۔‘تحریک انصاف کی قانونی ٹیم کے سینیئر رکن حامد خان کا کہنا تھا کہ ’سپریم کورٹ کے فیصلے سے سخت مایوسی ہوئی۔‘‘سیاسی جماعتوں کو اس سے سیکھنا چاہیے، جو آج ایک پارٹی کے ساتھ ہو رہا ہے وہ کل دوسری پارٹیوں کے ساتھ ہوگا۔‘انہوں نے کہا کہ ’دیگر سیاسی جماعتوں کے مقابلے میں تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات زیادہ شفاف تھے۔‘تحریک انصاف کے وکیل سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ ‘تاریخ ہی اب اس فیصلے پر اپنا فیصلہ کرے گی۔‘