پاکستان ترکیہ کے ساتھ مضبوط شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، نگران وفاقی وزیر قانون

image

اسلام آباد۔29جنوری (اے پی پی):نگران وفاقی وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ مسلسل تعاون اور اشتراک کے تحت ایک مضبوط شراکت داری کو فروغ دینے کا خواہاں ہے جو سرحدوں سے بالاتر اور دونوں ممالک کی خوشحالی میں بھی معاون ہو۔

وزارت قانون و انصاف کی جانب سے پیر کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق نگران وفاقی وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم سے ترکیہ کے چیف محتسب شریف مالکوچ نے انتہائی تعمیری ملاقات کی جس سے دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کے رشتے کو فروغ ملا ہے۔

وزیر قانون نے معزز چیف محتسب کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے پاکستان اور ترکیہ کے عوام کے درمیان گہرے اور احترام پر مبنی تعلقات کا تذکرہ کیا۔ دو طرفہ تعلقات کی اہمیت کا اظہار کرتے ہوئے وزیر قانون نے کہا کہ پاکستان ترکیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو غیر معمولی طور پر قابل قدر سمجھتا ہے۔

انہوں نے پاکستانی عوام کی اپنے ترک بھائیوں کے لئے گرمجوشی اور خیرمقدم کی نوعیت کا تذکرہ کرتے ہوئے عوام سے عوام کے تعلقات کی مضبوطی کی اہمیت کا اظہار بھی کیا۔ ترکیہ کے چیف محتسب نے گزشتہ سال ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے بعد پاکستان کے کردار اور مدد کی دلی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر بحران کے وقت دونوں ممالک کے درمیان غیر متزلزل یکجہتی اور حمایت کی عکاسی کرتا ہے۔

ملاقات کے دوران ترکیہ اور پاکستان کے درمیان خوشگوار اور دوستانہ تعلقات اور باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے کے مشترکہ عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔ نگران وزیر قانون نے دونوں ممالک کے قانونی حکام کے درمیان رابطے بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے قانونی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ ملاقات کے دوران دو طرفہ شراکتداری کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لیے قانونی تعلقات کو مضبوط بنانے کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

ملاقات کے آخر میں ترکیہ اور پاکستان کے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا گیا کہ باہمی کثیر الجہتی تعلقات کو نہ صرف برقرار رکھیں گے بلکہ مزید مضبوط بنائیں گے۔ وزارت قانون و انصاف مسلسل تعاون اور اشتراک کے تحت ایک مضبوط شراکت داری کو فروغ دینے کی خواہاں ہے جو سرحدوں سے بالاتر ہو اور دونوں ممالک کی خوشحالی میں معاون ہو۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US