انصاف کا جنازہ نکالا گیا: علیمہ خان کا سائفر کیس کے فیصلے پر ردعمل

image
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ کارکن سائفر کیس کے فیصلے پر مشتعل نہ ہوں اور قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کی جائے۔

پیر کو سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو دس، دس سال کی سزا سنائے جانے کے بعد بیرسٹر گوہر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری توجہ الیکشن سے ہٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر آٹھ فروری کو سب کا محاسبہ ہو گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کیسز کو آئین اور قانون سے ہٹ کر چلایا جا رہا ہے، جج صاحب نے اپنی طرف سے سوالات کیے، ہم ان سے کیا توقع رکھیں؟‘

اسی طرح پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب خان نے بھی کارکنوں پر زور دیا ہے کہ وہ احتجاج سے گریز کریں اور ساری توجہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات پر مرکوز رکھیں اور اس روز بڑی تعداد میں نکل کر ووٹ ڈالیں تاکہ ٹرن آؤٹ زیادہ ہو۔

فیصلے کے بعد تحریک انصاف کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فیصلے کو اعلی عدالت میں چیلنج کیا گیا جائے گا اور امید ہےکہ یہ سزا معطل ہو جائے گی کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ اس سے پہلے بھی مرتبہ اس کیس کی پروسیڈنگ کو کالعدم قرار دے چکی ہے۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’عدالت نے میڈیا اور عوام کو عدالت تک رسائی کا حکم دیا تھا جبکہ اس عدالت نے تو قانونی ٹیم اور وکلا کو بھی عدالت پہنچنے نہیں دیا اور جلدی میں سزا سنا دی۔‘

انصاف کا جنازہ نکالا گیا: علیمہ خانعمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے سائفر کیس کے فیصلے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ارادہ تو سزائے موت دینے کا تھا۔

علیمہ خان نے الزام لگایا کہ جج نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی (فائل فوٹو: سکرین گریب)سائفر کیس کے فیصلے کے بعد علیمہ خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کسی نام لیے بغیر کہا کہ اس خوف سے کہ کہیں کراس ایگزامنیشن میں دو نام نہ آ جائیں، انصاف کا جنازہ نکالا گیا۔

انہوں نے الزام لگایا کہ جج نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔

ان کے مطابق ’اس نظام کو اگر اپنی نسلوں کے لیے قبول نہیں کرنا تو آٹھ فروری کو سو فیصد لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے نکلیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس سے بہتر انتقام کوئی اور نہیں ہے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US