قومی کمیشن برائے حقوق اطفال نے گھریلو کام میں چائلڈ لیبر پر پابندی کے مسودہ بل پر مشاورتی عمل مکمل کرلیا

image

اسلام آباد۔30جنوری (اے پی پی):قومی کمیشن برائے حقوق اطفال (این سی آر سی ) نے گھروں میں چائلڈ لیبر کی ممانعت کے مسودہ بل پر مشاورتی عمل مکمل کرلیا۔ منگل کو یہاں این سی آر سی کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس میں سٹیک ہولڈرز، ماہرین، پالیسی ساز، بیوروکریٹس، بچوں کے حقوق کے ماہرین اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ این سی آر سی سے جاری پریس ریلیز کے مطابق گذشتہ مشاورتی عمل کے نتیجے میں تشکیل دیا گیا ایک بہتر مسودہ بل اجلاس کے شرکاء کے ساتھ شیئر کیا گیا۔

مسودہ بل میں گھریلو کام میں بچوں کے استحصال کی مذمت کی گئی ہے اور قصورواروں کے لیے سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرپرسن این سی آر سی عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ آج کی مشاورت چائلڈ ڈومیسٹک لیبر کا مقابلہ کرنے اور ہر بچے کے حقوق کو برقرار رکھنے کے لیے ہماری اجتماعی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ ایک ایسا مستقبل جہاں ہر بچہ استحصال سے آزاد ہو کر ترقی کر سکے۔ آئی ایل او کے کنٹری ڈائریکٹر گیئر تھامس ٹونسٹول نے چائلڈ لیبر سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایل او کی طرف سے کی گئی صلاحیت سازی کے سیشن کا مقصد این سی آر سی کے اراکین کو چائلڈ لیبر سے موثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ضروری علم اور مہارت سے آراستہ کرنا تھا۔

انھوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی معیارات کے مطابق قانون سازی کرنے کی کوششوں میں این سی آر سی کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔سیکرٹری وزارت قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر نے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بچوں کو استحصال سے بچانا اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانا اولین ترجیح ہے تاہم قانون سازی میں وقت لگتا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف کمیشن کی جانب سے بچوں کے حقوق کے تحفظ و فروغ کیلئے کی جانے والی کوششوں کی مکمل حمایت کرتی ہے ۔

یونیسیف کے نائب نمائندے ڈاکٹر انوسوا کبور نے بچوں کے حقوق کو ترجیح دینے کی اہمیت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیسیف بچوں کو استحصال اور بدسلوکی سے بچانے کے لیے این سی آر سی کی ان کوششوں میں مدد کے لیے پرعزم ہے۔ ڈائریکٹر جنرل نیشنل پولیس بیورو ڈاکٹر احسان صادق نے کہا کہ استحصالی طریقوں کی وضاحت اور ان سے نمٹنے کے لیے قانونی ڈھانچہ ضروری ہے۔اجلاس کے شرکاء نے پاکستان بھر میں بچوں کے حقوق کے تحفظ و فروغ اور قانون سازی کے لیے باہمی تعاون کے ساتھ کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US