مری میں برفباری، اسلام آباد سے سیاحوں کا داخلہ ایک بار پھر بند

image

محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے بعد آج مری اور ملک کے دیگر علاقوں میں برف باری کا نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے بعد اسلام آباد سے برفباری دیکھنے مری جانے والے سیاحوں کا داخلہ دوبارہ بند کر دیا گیا ہے۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کے مطابق مری میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ کسی ایمرجنسی صورتحال سے بچنے کے لیے پیشگی اقدامات کے تحت مزید سیاحوں کا مری میں داخلہ بند کیا گیا۔ 

دوسری جانب شہریوں کی جانب سے ویکنڈ مری میں گزارنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی تھی۔ 

محکمہ موسمیات نے 3 اور 4 فروری کو مری میں دوبارہ برفباری کی پیش گوئی کی تھی جس کے بعد سیاحوں نے ہفتہ وار چھٹیاں مری میں گزارنے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق کے مطابق ایک بار پھر 17 میل کے مقام سے سیاحوں کا مری میں داخلہ روکا گیا ہے۔ مری اور گرد و نواح کے مقامی شہری اپنا شناختی کارڈ دکھا کر مری جا سکتے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے مطابق مری میں سیاحوں کا داخلہ دوبارہ بند کرنے کا فیصلہ مری انتظامیہ کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ مری میں اس وقت سیاحوں کا کافی رش ہے۔ مری انتظامیہ کے مطابق سیاحوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ 

 اسلام آباد انتظامیہ نے بتایا کہ مری کی صورتحال پر مقامی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں۔ رش میں کمی ہونے کی صورت میں مزید سیاحوں کو داخل ہونے کی اجازت دے دی جائے گی۔

مری میں آج اور کل برفباری کا سلسلہ جاری رہے گا

محکمہ موسمیات کے مطابق ملکہ کوہسار مری میں 3 اور 4 کو برفباری کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ اس کے علاہ ملک کے دیگر پہاڑی علاقوں میں بھی برف باری کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

پی ڈی ایم اے کی مری انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مری میں برف باری کے دوران مقامی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق سڑکوں کی بروقت صفائی اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

اس سے قبل مری میں 31 جنوری تک جاری رہنے والے برفباری کے دوران ایک فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی تھی۔ اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے اُس دوران بھی مری میں سیاحوں کا داخلہ بند کر دیا تھا۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US