صدر کے تکیے سمیت ایئر فورس ون سے چیزیں چرانے سے باز رہیں، امریکی صحافیوں کو تنبیہ

فروری میں صدر بائیڈن کے امریکہ کے مغربی ساحل کے دورے کے بعد ان کے طیارے ایئرفورس ون کے ریکارڈ کی جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پریس سیکشن میں موجود مختلف چیزیں غائب تھیں۔
ایئرفورس ون
Getty Images

امریکی صدر کے طیارے ایئر فورس ون سے جو بائیڈن کی چیزیں غائب ہونے کے بعد صحافیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جہاز سے ان کی چیزیں اور خاص سامان چُرانا بند کر دیں۔

فروری میں صدر بائیڈن کے امریکہ کے مغربی ساحل کے دورے کے بعد ان کے طیارے ایئر فورس ون کے ریکارڈ کی جانچ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پریس سیکشن میں موجود مختلف چیزیں غائب تھیں۔

ان میں برانڈڈ تکیے، گلاس، اور سونا چڑھی پلیٹیں مبینہ طور پر طیارے سے غائب تھیں۔

وائٹ ہاؤس کی کوریج کرنے والے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ جہاز سے کچھ بھی لے جانا منع ہے۔

گذشتہ ماہ وائٹ ہاؤس کے نامہ نگاروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے صدر بائیڈن کے ساتھ سفر کرنے والے رپورٹروں کو بھیجی گئی ایک ای میل میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کا رویہ صحافت اقدار اور صحافیوں کے اخلاقی رویے کی منفی عکاسی کرتا ہے اور اسے فوری بند ہونا چاہیے۔

صدر بائیڈن کے ساتھ دوروں پر سفر کرنے والے صحافیوں کو اکثر ایم اینڈ ایم چاکلیٹ کے چھوٹے پیکٹ بطور سوینیئردیے جاتے ہیں جن پر صدارتی مہر ثبت ہوتی ہے۔

تاہم جہاز کی جانچ کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایئرفورس ون طیارے کے لوگو والی چیزیں جن میں تولیے اور کٹلری بھی شامل ہے جہاز سے غائب ہونے کے واقعات بہت برسوں سے عام بات ہے۔

وائس آف امریکہ کے وائٹ ہاؤس کے نمائندہ میشا کومادوسکی نے صدر بائیڈن کے ساتھ دوروں پر جہاز پر سے ’خاص‘ اشیا کا ایک مجموعہ اکٹھا کیا ہے۔

انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’میں نے یہ چیزیں اکٹھی کرنے میں کسی کو شرمندہ نہیں کیا اور نہ ہی کچھ غلط کیا ہے۔‘

انھوں نے ایئرفورس ون کے لوگو والاپیپر کپ اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’وہ صرف اسے پھینکنا بھول گئے تھے۔‘

ایم اینڈ ایم چاکلیٹ
BBC

ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس خاص صدارتی ایم اینڈ ایم چاکلیٹس کا ڈبہ بھی موجود ہے جس پر صدر بائیڈن کے دستخط ہیں۔ وہ اس بارے میں مزید کہتے ہیں کہ ’یہ اچھے ڈبے میں عام ایم اینڈ ایم چاکلیٹس ہی ہیں۔‘

ایئر فورس ون، جسے وائٹ ہاؤس ’آسمان میں صدارتی دفتر‘ کہتا ہے، میں 4,000 مربع فٹ فرش ہے جس کے تین حصے ہیں۔

اس جہاز میں امریکی صدر کے لیے ایک مخصوص سویٹ یعنی آرام کا کمرہ، ایک ایمرجنسی آپریشن تھیٹر، ایک کانفرنس اور ایک ڈائننگ ٹیبل بھی ہے۔ جبکہ اس میں کھانا تیار کرنے کی دو گیلریاں ہیں جو 100 افراد تک کا کھانا ایک وقت میں تیار کر سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ پریس، وی آئی پی افراد اور ان کے عملے کے لیے مخصوص جگہیں موجود ہیں۔

جہاز
BBC

اس جہاز میں جدید فضائی آلات اور دفاعی نظام کے باعث اس طیارے کو عسکری طیارے کے طور پر لیا جاتا ہے جو کسی بھی فضائی حملے کی صورت میں اپنا دفاع کر سکتا ہے۔ اس میں فضا سے فضا میں تیل بھرنے کی سہولت بھی موجود ہے جو اسے طویل پرواز کے قابل بناتا ہے۔

ایئر فورس ون محفوظ مواصلاتی آلات سے بھی لیس ہے، جس سے ہوائی جہاز ایک موبائل کمانڈ سینٹر کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ جہاز میں 85 ٹیلی فون ہیں، دو طرفہ ریڈیو اور کمپیوٹر کنکشنز کا مجموعہ بھی جہاز میں نصب ہے۔ پرواز کے دوران امریکی صدر جہاز کے اگلے حصے کی جانبسامنے بیٹھتے ہیں جب کہ صحافی طیارے کے عقب میں کھڑے ہیں۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts Follow