سپریم کورٹ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی اپیلوں کی سماعت جاری ہے۔
پیر کو سپریم کورٹ کا 13 رکنی بینچ مخصوص نشستوں سے متعلق سنی اتحاد کونسل کی جانب سے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر سماعت کر رہا ہے۔
پشاور ہائی کورٹ نے انتخابات سے قبل فہرست جمع نہ کروانے پر سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دینے کے حوالے سےالیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
الیکشن کمیشن نے اپنا تحریری جواب جمع کروا رکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 24 دسمبر کی ڈیڈ لائن کے باوجود سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کی فہرستیں جمع نہیں کرائیں۔
’سنی اتحاد کونسل کے آئین کے مطابق غیر مسلم پارٹی رکن نہیں بن سکتا اور مخصوص نشستوں کی اہل ہی نہیں۔‘
سنی اتحاد کونسل کو الیکشن نے مخصوص نشستیں نہ دینے کا چار ایک سے فیصلہ دیا تھا۔ پشاور ہائی کورٹ نے بھی سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
سنی اتحاد کونسل نے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ عدالت نے 24 اور 25 جون کو 2 دن کیس سن کر سماعت مکمل کرنے کا عندیہ دے رکھا ہے۔