کراچی: جیل چورنگی پر ڈمپر کی ٹکر سے شہری جاں بحق، مشتعل افراد نے ٹینکرز کو آگ لگادی

image

کراچی کے علاقے جیل چورنگی فلائی اوور سے حسن اسکوائر کی جانب جانے والی سڑک پر ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار کو روند ڈالا، حادثے کے بعد موقع پر موجود مشتعل افراد نے وہاں سے گزرنے والے واٹر ٹینکروں پر پتھراؤ کر کے انھیں نقصان پہنچایا اور نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کر دیا۔

آتشزدگی کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 اور کے ایم سی کے فائر بریگیڈ کا عملہ 4 گاڑیوں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گیا اور سخت جدوجہد کے بعد واٹر ٹینکروں میں لگنے والی آگ پر قابو پالیا جبکہ حادثے میں 35 سالہ گلشن رشید نامی شخص زندگی کی بازی ہار گیا۔

ریسکیو 1122 کے مطابق آتشزدگی کے باعث ایک واٹر ٹینکر کا اگلا حصہ مکمل طور پر جبکہ دیگر 4 واٹر ٹینکرز کو جزوی نقصان پہنچا ہے ، جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہد کے مطابق حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا تھا جسے پولیس نے تعاقب کے بعد ڈرائیور سمیت پکڑ کر تھانے منتقل کر دیا، لوگوں نے بلاوجہ ہمارے واٹر ٹینکروں کو آگ لگا دی جبکہ ہمارا کوئی قصور نہیں تھا۔

اس حوالے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایک ڈمپر کو پکڑ کر 2 افراد اسمٰعیل اور انعام اللہ کو پولیس نے حراست میں لیا ہے جبکہ موٹر سئایکل سوار ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق ہوا تھا جس کی شناخت گلشن رشید کے نام سے کی گئی جبکہ نامعلوم افراد نے 5 واٹر ٹینکروں کو آگ لگائی ہے جس کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہے۔

نیو ٹاؤن تھانے کے باہر ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حادثات کی روک تھام کے لیے ڈمپرز اور واٹر ٹینکرز پر ایمرجنسی نمبر لگائے جا رہے ہیں جس پر رابطہ کر کے ان گاڑیوں کی ڈرائیونگ سے متعلق شکایت درج کرائی جا سکے گی ۔

نیوٹاؤن پولیس کی جانب سے پکڑے جانے والے ڈمپر اور اس میں سوار 2 افراد کو حراست میں لیے جانے سے متعلق ڈمپر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ابھی اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ حادثہ اسی ڈمپر سے پیش آیا تھا تاہم اس کی مزید تحقیقات کا عمل جاری ہے جبکہ جس ڈمپر کو پولیس نے پکڑا ہے اس کا حادثے سے کوئی تعلق نہیں۔

واٹر ٹینکروں کو نذر آتش کیے جانے کے بعد موقع پر موجود عینی شاہد کا بھی بیان سامنے آیا تھا کہ حادثہ ڈمپر کی ٹکر سے پیش آیا ہے اور بلاوجہ ہمارے ٹینکر جلائے گئے ہیں۔


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Get Alerts