گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں شاہراہِ تھک بابوسر پر شدید سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ہے جس کے نتیجے میں سیاحوں کی کم از کم 8 گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں، جبکہ تین سیاحوں کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق چار زخمی سیاحوں کو ریسکیو کر کے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔ترجمان کے مطابق 15 سے زائد سیاح تاحال لاپتا ہیں جن کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کمیونیکیشن کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے اور ہزاروں سیاح شاہراہِ بابوسر پر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔حکومتی ترجمان نے بتایا کہ وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے ہدایت جاری کی ہے کہ تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پھنسے ہوئے افراد کو فوری طور پر ریسکیو کیا جائے۔ دریں اثنا مقامی آبادی نے سینکڑوں سیاحوں کو عارضی پناہ فراہم کی ہے۔فیض اللہ فراق کے مطابق شاہراہِ بابوسر کئی مقامات پر بند ہو چکی ہے جبکہ سڑکوں، کھیتوں اور دیگر انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ فائبر آپٹک لائن کی خرابی کے باعث کئی علاقوں سے رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے رواں ہفتے کے دوران متوقع مون سون بارشوں کے باعث مختلف علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہونے کا الرٹ جاری کیا ہے۔این ڈی ایم اے کی جانب سے اتوار کو جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں 25 جولائی تک وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہیں جن کے باعث دریائے کابل، سوات، پنجکوڑہ، کالپنی نالہ اور بارہ نالہ میں طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ نوشہرہ، مالاکنڈ، سوات، دیر اور بالائی پہاڑی علاقوں میں سیلابی صورت حال اور لینڈ سلائیڈنگ کا امکان ہے۔اس کے علاوہ اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف شہروں راولپنڈی، لاہور، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، خانیوال، ساہیوال، مظفرگڑھ، کوٹ ادو، تونسہ، راجن پور، بہاولپور اور رحیم یار خان میں شدید بارشیں متوقع ہیں۔