خیبر پختونخوا : 80 سرکاری گاڑیاں غائب، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی سفارش

image

محکمہ لائیواسٹاک خیبر پختونخوا کے لیے مختلف ادوار میں خریدی گئیں 80 گاڑیاں غائب ہیں جبکہ گزشتہ 4 سال کے دوران خریدی گئی گاڑیوں کے نامکمل ریکارڈ کے باعث آڈٹ ہی نہ ہو سکا۔

محکمہ لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ کے مالی سال 2023-24 کے اکاؤنٹس کے آڈٹ کے دوران سنگین انکشاف ہوا ہے کہ محکمے کی 80 گاڑیاں لاپتہ ہیں۔

آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمے نے ابتدائی طور پر 97 گاڑیوں کی فہرست فراہم کی تھی جسے بعد میں موجودہ منصوبوں کی گاڑیوں کے ساتھ اپ ڈیٹ کیا گیا، تاہم جب فہرست کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا کے ساتھ موازنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ 80 گاڑیاں، جو ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری ڈیولپمنٹ (ایکسٹینشن) کے نام پر رجسٹرڈ ہیں، محکمے کی باقاعدہ یا منصوبوں کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ لاپتہ گاڑیوں میں ایک سوزوکی بولان، 10 ویگن آر، ایک ٹویوٹا جی ایل آئی، 9 ٹویوٹا ہیلیکس جبکہ 59 دیگر گاڑیاں غائب ہیں۔

آڈٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ ایکسائز ڈیٹا صرف 2007 سے 2021 تک دستیاب تھا لہٰذا 2021 کے بعد خریدی گئی گاڑیوں کا ڈیٹا موجود نہیں ہے اس لیے لاپتہ گاڑیوں کی اصل تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔

آڈٹ میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ گاڑیاں غیر مجاز افراد کے استعمال میں ہوسکتی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ خلا انتظامی کنٹرولز کی کمزوریوں کی وجہ سے پیش آیا۔ آڈٹ نے دسمبر 2024 میں اس مسئلے کی نشاندہی کی لیکن محکمے کی جانب سے کوئی تحریری جواب موصول نہیں ہوا۔ 8 جنوری 2025 کو محکمے کو محکمانہ آڈٹ کمیٹی کا اجلاس بلانے کے لیے خط بھیجا گیا، لیکن رپورٹ کے حتمی ہونے تک میٹنگ نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ لائیو اسٹاک ڈیپارٹمنٹ کی گاڑیوں کا خصوصی آڈٹ کیا جائے تاکہ لاپتہ گاڑیوں کی حقیقت واضح ہوسکے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US