وہ ملک جہاں ’دیوتاؤں اور روحوں کو مائل‘ کرنے کے لیے چھتری کا استعمال کیا جاتا ہے

جاپان میں ہونے والے مختلف ثقافتی میلوں میں ان چھتریوں کی روحانی اہمیت کو اُجاگر کیا جاتا ہے۔ اپریل کے دوسرے ہفتے میں ہونے والے ایک بڑے میلے میں چھتریوں کو خوبصورت پھولوں سے سجایا جاتا ہے۔ ان عقائد پر یقین رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ چھتریاں مختلف امراض اور بیماریوں سے لوگوں کو نجات دلاتی ہیں۔
جاپان
BBC
جاپان میں چھتری کو روحانیت اور طاقت کی علامت سمجھا جاتا ہے

چھتری کا نام ذہن میں آتے ہی دھوپ اور بارش کا خیال آتا ہے اور ظاہر ہے کہ یہ ان سے بچاؤ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

لیکن یہ آپ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہو گا کہ دنیا کے کسی حصے میں چھتری کو روحانی علامت سمجھتے ہوئے اسے ’دیوتاؤں اور روحوں‘ کو متوجہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہو۔

تو آپ کو لیے چلتے ہیں جاپان، جہاں چھتری کو روحانیت اور طاقت کی علامت سمجھا جاتا ہے اور جاپانی شہری جابجا خوبصورت رنگوں والی منفرد چھتریاں لیے گھومتے دکھائی دیتے ہیں۔

جاپان کے بیپو یونیورسٹی میں ہیومینٹیز کے پروفیسر ٹاٹسو ڈینجیو کہتے ہیں کہ جاپانی روایات کے مطابق چھتری ایک ایسی چیز ہے جو دیوتاؤں اور روحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔

جاپان میں چھتریوں کا استعمال پہلی مرتبہ نویں اور گیارہویں عیسوی میں شروع ہوا۔ لیکن لوگوں کو موسم کی شدت سے بچانے سے زیادہ اسے روحانی یا سیاسی طاقت کی علامت کے طور پر دیکھا گیا۔

ابتدائی طور پر یہ چھتریاں مذہبی اور سیاسی شخصیات کے لیے مخصوص تھیں اور اس زمانے میں دربان یا خادمین یہ چھتریاں تھامے اشرافیہ کی خدمت میں حاضر رہتے تھے۔

چھتریاں
BBC
’یہ خدا کی رحمت، اچھی صحت اور خوش بختی کی علامت ہے‘

پروفیسر ٹاٹسو ڈینجیو نے بی بی سی کو بتایا کہ جاپانیوں کے سوچنے کا انداز کچھمختلف ہے، وہ روح سے مشابہہ گول چھتریوں اور اس کے ہینڈل کو ایک مضبوط ستون سمجھتے ہیں۔ اُن کا عقیدہ ہے کہ ان چھتریوں کا سایہ وہ جگہ ہے جہاں روحیں اُترتی ہیں۔

پروفیسر ڈینجیو کہتے ہیں کہ بارہویں صدی تک جاپان میں عام لوگ بھی چھتریوں کا استعمال کرنے لگے، لیکن صدیوں بعد بھی جاپان میں ان چھتریوں کی روحانی اہمیت برقرار ہے۔

جاپان میں ہونے والے مختلف ثقافتی میلوں میں ان چھتریوں کی روحانی اہمیت کو اُجاگر کیا جاتا ہے۔ اپریل کے دوسرے ہفتے میں ہونے والے ایک بڑے میلے میں چھتریوں کو خوبصورت پھولوں سے سجایا جاتا ہے۔ ان عقائد پر یقین رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ چھتریاں مختلف امراض اور بیماریوں سے لوگوں کو نجات دلاتی ہیں۔

ہر سال جاپان کے شمالی شہر فکوکا میں تین سے چار مئی کو حکاتا ڈونٹاکا میلے کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں چھتریاں تھامے افراد پریڈ کرتے ہیں۔

چھتری کے سائے تلے موجود ایک شخص نے بتایا کہ یہ خدا کی رحمت، اچھی صحت اور خوش بختی کی علامت ہے۔ اسی طرح جاپان کے جزیرے اوکینوشیما میں بھی ہر سال اوبن میلے میں 13 سے 16 اگست تک رنگ برنگ پھولوں سے سجی درجنوں چھتریوں پر مشتمل ایک ڈھانچہ تیار کیا جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا عقیدہ ہے کہ اس جگہ پر حال ہی میں مر جانے والے افراد کی روحیں جمع ہوتی ہیں۔

ہر دوسرے سال 16 اگست کی شب ان چھتریوں کو تھام کر ایک روایتی رقص کیا جاتا ہے جس سے متعلق مقامی لوگوں کا یہ عقیدہ ہے کہ روحوں کو واپس اپنے جہاں جانے کا راستہ دکھاتا ہے۔

جاپانی معاشرے میں مافوق الفطرت کرداروں کی علامت کاسا یوکائی کو ان چھتریوں کی روح سمجھا جاتا ہے۔

یہ مافوق الفطرت روحیں تاریخی فن پاروں میں بھی نمودار ہوتی ہیں جن میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ کیسے ترک شدہ گھریلو اشیا سے بھی روحیں نکلتی ہیں۔

جاپان
BBC
جاپان میں بعض افراد کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ متروک اشیا کے اندر بھی روحیں ہو سکتی ہیں

کاسا یوکائی کو ایک آنکھ اور نرالی خصوصیات کے ساتھ دکھایا جاتا ہے۔ جاپان میں بعض افراد کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ متروک اشیا کے اندر بھی روحیں ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر ایسی گھریلو اشیا جنھیں کافی عرصے تک استعمال کیا گیا ہو، جن سے انسیت رہی ہو اور پھر انھیں ترک کر دیا جائے۔

جاپان میں روایتی چھتریوں کی تاریخ اور دستکاری میں دلچسپی رکھنے والے مسافر اسے پورے ملک میں ورکشاپس اور عجائب گھروں میں خود ہی دیکھ سکتے ہیں۔

لہذا، اگلی بار جب آپ جاپان میں چھتری کھولیں گے، خاص طور پر روایتی واگاسا، تو یاد رکھیں کہ یہ آپ کو خشک رکھنے کے علاوہ اور بھی بہت کچھ کر سکتی ہے۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US