بینک فراڈ کا الزام، انڈین بزنس ٹائیکون انیل امبانی کے خلاف مقدمہ درج

image
انڈیا کے قومی تحقیقاتی بیورو نے ملک کے سب سے بڑے بینک کی جانب سے دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہونے کے بعد ٹائیکون انیل امبانی کے خلاف فوجداری مقدمہ دائر کیا ہے۔

ایشیا کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کے چھوٹے بھائی انیل امبانی کا کاروبار توانائی سے دفاع تک پھیلا ہوا ہے۔

فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے الزام لگایا ہے کہ انیل امبانی اور ان کی سابق ٹیلی کام فرم ریلائنس کمیونیکیشن نے قرضوں کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بینک کے فنڈز کو ’غلط استعمال‘ کیا۔

ایس بی آئی کا دعویٰ ہے کہ ان کی کارروائیوں کے نتیجے میں اسے تقریباً 29ارب انڈین روپے کا نقصان ہوا ہے۔

سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے کہا ہے کہ اس نے مقدمہ درج کر لیا ہے اور بینک کی شکایت کی ’مکمل تحقیقات‘ کی جائیں گی۔

ایجنسی نے سنیچر کو ریلائنس کمیونیکیشن اور انیل امبانی کی رہائش گاہ سے منسلک احاطے کی تلاشی لی۔

امبانی کے ترجمان نے کہا کہ وہ ’تمام الزامات اور الزامات کی سختی سے تردید کرتا ہیں اور اس کا دفاع کریں گے۔‘

ترجمان نے کہا کہ ’سٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کی طرف سے درج کردہ شکایت 10 سال سے زیادہ پرانے معاملات سے متعلق ہے۔ اس وقت مسٹر امبانی کمپنی کے ایک نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹر تھے اور ان کا روزمرہ کے کاروبار میں کوئی دخل نہیں تھا۔‘

’یہ بات قابل غور ہے کہ ایس بی آئی نے اپنے حکم سے پہلے ہی پانچ دیگر نان ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے خلاف کارروائی واپس لے لی ہے۔ اس کے باوجود مسٹر امبانی کو منتخب کیا گیا ہے۔‘

انیل امبانی سات سال قبل آخری بار اس وقت عوامی توجہ کا مرکز بنے تھے جب انڈین سیاست دان راہل گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور انیل امبانی پر فرانس سے رفال جیٹ طیاروں کی خریداری سے متعلق غلط لین دین کا الزام لگایا تھا - ان الزامات کی دونوں نے تردید کی تھی۔

انڈیا کی سپریم کورٹ نے دسمبر 2018 میں متنازعہ جیٹ سودے کی تحقیقات کے مطالبات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسے ’ریکارڈ پر کوئی ایسا ٹھوس مواد نہیں ملا جس سے یہ ظاہر ہو کہ یہ انڈین حکومت کی طرف سے کسی بھی فریق کی طرفداری کا معاملہ ہے۔‘

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US