یومِ آزادی پر یوکرین کے حملے، روس کے جوہری پلانٹ میں آگ لگ گئی

image

یوکرین نے اپنے یوم آزادی کے روز روس پر پے در پے ڈرون حملے کیے جن سے اس کے جوہری پلانٹ میں آگ لگ گئی۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن سے ملاقات کے علاوہ ان کی جانب سے سفارتی سطح پر کی گئی کوششیں اس وقت رائیگاں ثابت ہو گئی تھیں جب روس نے جمعے کو پوتن اور زیلنسکی کی ملاقات کے امکان کو رد کر دیا تھا۔  

ساڑھے تین برس سے جاری جنگ میں اب تک دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، یہ جنگ کچھ عرصے سے تعطل کا شکار بھی ہے تاہم پچھلے کچھ دنوں میں روس نے پیش قدمی کی اور سنیچر کو ڈونیسٹک کے علاقے میں واقع دو دیہات پر قبضے کا اعلان کیا۔

اس کا جواب یوکرین کی جانب سے اتوار کو دیا گیا اور روسی علاقوں کی طرح کئی ڈرون اڑائے گئے جن میں سے ایک نشانہ بنائے جانے کی کوشش میں کرسک کے نیوکلیئر پاور پلانٹ کے اوپر گر گیا جس سے آگ لگ گئی ہے۔

پلانٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ آگ کو بجھا دیا گیا ہے اور اس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور نہ ہی تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ ہوا۔

انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے وقت سے کئی بار جوہری پلانٹس کے قریب لڑائی کے ممکنہ خطرناک نتائج سے خبردار کر چکی ہے۔

روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین کے کچھ ڈرونز کو شمال مغربی علاقے میں گرایا گیا۔

حکام کے مطابق 10 ڈرونز کو خلیج فن لینڈ کے علاقے نشانہ بنایا گیا، جن کا ملبہ گرنے سے ایک فیول ٹرمینل میں آگ بھی لگی۔

کم وسائل رکھنے والی یوکرینی فوج حملوں کے جواب میں زیادہ تر ڈرونز پر انحصار کرتی ہے اور خاص طور پر تیل سے متعلق انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا جاتا ہے جو کہ روسی حکومت کے آمدنی اور جنگ جاری رکھنے کے اخراجات کے لیے ایک بڑا ذریعہ ہے۔

یوکرین پر حملے کے بعد سے روس میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔

حالیہ حملوں کے حوالے سے یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روس نے بیلسٹک میزائل اور ایرانی ساختہ ڈرونز سے حملے کیے جن میں سے 48 کو گرا لیا گیا جبکہ ایک حملے سے ایک خاتون ہلاک ہوئیں۔

یہ تازہ جھڑپیں ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہیں جب یوکرین اپنا یوم آزادی منا رہا ہے جو 24 اگست کو 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد الگ ہونے کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔

یوکرین صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یوم آزادی کے حوالے سے ہونے والی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جب امن کے لیے ہونے والی درخواستوں کو رد کیا جاتا ہے تو پھر یوکرین اس طرح سے حملے کرتا ہے۔‘

ان کے مطابق ’آج امریکہ اور یورپ دونوں رضامند ہیں، ابھی یوکرین نے پوری طرح فتح حاصل نہیں کی مگر یقیناً یہ ہارے گا نہیں، ہم اپنی آزادی کا دفاع کریں گے، یوکرین شکار نہیں بلکہ ایک فائٹر ہے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US