پاکستان اور انڈیا کی لڑائی میں سات جہاز گرائے گئے: ڈونلڈ ٹرمپ

image

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ پاکستان اور انڈیا کی لڑائی میں سات جہاز گرائے گئے جبکہ جنگ رکوانے کا کریڈٹ بھی ایک بار پھر لیا ہے۔

پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لڑائی ایٹمی جنگ میں تبدیل ہونے کے خدشات تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا میں صورت حال اس وقت بگڑ گئی تھی جب جنگ میں طیارے گرائے گئے۔

ان کے مطابق ’یہ ایک نیکسٹ لیول جنگ تھی جو ایٹمی لڑائی میں بدل سکتی تھی کیونکہ اس میں پہلے ہی سات جہاز گرائے جا چکے تھے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں نے دونوں سے کہا کہ کیا آپ تجارت کرنا چاہتے ہیں، اگر آپ لڑتے رہیں گے تو ہم آپ کے ساتھ تجارت نہیں کریں گے۔ آپ کے پاس اسے حل کرنے کے لیے 24 گھنٹے ہیں، جس پر ان کی جانب سے کہا گیا کہ ٹھیک ہے، اب مزید جنگ نہیں ہو گی۔‘

انہوں نے اپنے ٹیرف اور تجارتی دباؤ کے اقدام کو فیصلہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس کی بدولت میں یہ کہنے کے قابل تھا کہ اگر آپ لڑتے ہیں اور سب کو مارنا چاہتے ہیں تو پھر ٹھیک ہے لیکن جب آپ ہمارے ساتھ تجارت کریں گے تو 100 فیصد ٹیرف وصول کیا جائے گا، جس پر سب نے ہار مان لی۔‘

امریکی صدر اس سے قبل بھی کئی بار کہہ چکے ہیں پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ ان کی ثالثی کی وجہ سے بند ہوئی۔

پاکستان اور انڈیا کے درمیان جنگ بندی کے بعد بھی تناؤ موجود ہے (فوٹو: اے ایف پی)

پاکستان کی جانب سے انڈیا کے چھ جہاز گرائے جانے کا دعویٰ کیا گیا تاہم شروع میں انڈین حکام نے اس کو ماننے سے انکار کیا جبکہ جون میں انڈین ایئر فورس کے حکام تسلیم کیا کہ سات مئی کی لڑائی کے دوران چند جہاز کھوئے۔

 خیال رہے 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک ہوئے اور انڈیا نے الزام لگایا کہ اس میں پاکستان ملوث ہے، جس کی اسلام آباد نے تردید کی اور مشترکہ طور پر تحقیقات کی پیشکش بھی کی تاہم تناؤ کم نہ ہو سکا اور کشیدگی بڑھتی گئی۔

اگلے روز انڈیا نے دونوں ممالک کے درمیان 60 کی دہائی میں پانی کی تقسیم کے حوالے سے ہونے والے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کیا جس پر پاکستان نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان کا پانی روکا گیا تو اس کو اقدام جنگ تصور کیا جائے گا۔

پھر سات مئی کو انڈیا نے پاکستان کے اندر کئی مقامات پر حملے کیے اور اسے ’آپریشن سندور‘ کا نام دیتے ہوئے پہلگام واقعے کا بدلہ قرار دیا۔

دونوں ممالک نے لڑائی کے دوران ایک دوسرے کو سخت نقصان پہنچانے کے دعوے کیے تھے (فوٹو: اے ایف پی)

اس کے جواب میں پاکستان نے ’بنیان المرصوص‘ آپریشن کے نام سے کارروائی کی اور آٹھ اور نو مئی کی درمیانی رات انڈیا کے اندر مختلف مقامات کو نشانہ بنایا، اس کے بعد بھی دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے ڈرونز گرانے کے دعوے کیے۔

صورت حال میں ڈرامائی تبدیلی اس وقت دیکھنے کو ملی جب اچانک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا دونوں ممالک کے حکام سے بات ہو گئی اور وہ جنگ بند کرتے ہوئے مذاکرات کرنے پر آمادہ ہیں۔

اس کے بعد جنگ رک گئی تاہم دونوں ممالک کے درمیان تناؤ برقرار رہا۔

اس کے بعد کئی بار امریکی صدر یہ دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے دونوں ممالک کو تجارتی دباؤ کے ذریعے جنگ بندی پر آمادہ کیا تھا، تاہم انڈیا ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی اور تجارتی مقاصد کے تحت جنگ بندی سے انکار کرتا رہا ہے۔

 


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US