بدھ کو بیجنگ کے ایک کانفرنس ہال میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی سکیورٹی میں شامل دو اہلکاروں کی جانب سے اُس کرسی کو صاف کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی، جس پر کم جونگ اُن روسی صدر پوتن کے ساتھ ملاقات کے وقت بیٹھے تھے۔

چین میں شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں عالمی رہنماؤں کی ملاقاتوں میں سب سے زیادہ چرچا شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی ملاقاتوں کا ہے۔
شمالی کوریا کے رہنما چین میں ’وکٹری ڈے‘ کی پریڈ میں شرکت کے لیے چین آئے، جہاں انھوں نے چینی صدر شی جن پنگ اور روس کے صدر ولادیمیر پوتن سمیت دیگر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔
بدھ کو بیجنگ کے ایک کانفرنس ہال میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی سکیورٹی میں شامل دو اہلکاروں کی جانب سے اُس کرسی کو صاف کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی، جس پر کم جونگ اُن روسی صدر پوتن کے ساتھ ملاقات کے وقت بیٹھے تھے۔
روسی صدر سے ملاقات کے بعد شمالی کوریا کے سکیورٹی اہلکار نہ صرف کرسی بلکہ اس کے ساتھ پڑی میز کو بھی جراثیم کش سپرے سے صاف کرتے دکھائی دیے۔
اس کافی کپ کو بھی اُٹھا لیا جاتا ہے جسے کم جونگ اُن نے چھوا تھا۔
حتی کے ہر اُس چیز جسے کم جونگ اُن نے ہاتھ لگایا یا اُن کے کپڑے جس بھی چیز کے ساتھ مس ہوئے، یہ یقینی بنایا گیا کہ وہ چیز اور جگہ مکمل طور پرصاف ہو اور کم جونگ اُن کی وہاں موجودگی کا کوئی نشان باقی نہ رہے۔
’وہ کوئی ثبوت نہیں چھوڑنا چاہتے‘
کم جونگ اُن اپنی پراسرار شخصیت کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیںیہ پہلا موقع نہیں جب شمالی کوریا کے رہنما کی سکیورٹی سے متعلق اس قدر احتیاط کا مظاہرہ کیا گیا ہو۔
2023 میں یوٹن کے ساتھ ایک اور سربراہی اجلاس میں بیٹھنے سے پہلے بھی ان کی سکیورٹی ٹیم نے کرسی کو جراثیم کش دوا سے صاف کیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سختی سے جانچ پڑتال کی کہ کرسی محفوظ ہے۔
سنہ 2018 میں بھِی اس وقت جنوبی کوریا کے صدر سے کم جونگ اُن کی ملاقات کے دوران بھی سکیورٹی اہلکاروں نے ایک کرسی اور ڈیسک کو کم کے بیٹھنے سے پہلے سینیٹائزر سے صاف کیا۔
بعض ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما اپنی پراسراریت میں چھپی شخصیت اور ڈی این اےکا کوئی نشان بھی نہیں چھوڑنا چاہتے۔ ایسا کوئی ثبوت جو اُن کی صحت، عمر یا شخصیت سے متعلق معلومات فراہم کر سکتا ہو، اُسے مٹا دیا جاتا ہے۔
اس حوالے سے اُن کی بکتر بند ٹرین بھی خبروں میں رہتی ہے جس پر وہ سفر کرتے ہیں اور کئی کئی روز تک وہ دُنیا کی نظروں سے اوجھل رہنے کے بعد نمودار ہوتے رہے ہیں۔
سکیورٹی خطرات
گذشتہ برس اکتوبر میں شمالی کوریا کی خفیہ ایجنسی نے قانون سازوں کو بتایا تھا کہ کم جونگ اُن پر قاتلانہ حملہ ہو سکتا ہے جسے روکنے کے لیے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
خفیہ ایجنسی کے مطابق کم جونگ اُن کی سکیورٹی میں مواصلاتی نظام جام کرنے والے آلات اور ڈرونز کی نشاندہی والے سسٹم شامل کیے گئے تھے۔
ایجنسی کے مطابق سنہ 2024 میں گذشتہ برس کے مقابلے میں کم جونگ ان عوامی مقامات پر 60 فییصد زیادہ نظر آئے۔
ایجنسی نے یہ نہیں بتایا تھا کہ کم جونگ اُن کو کس سے خطرہ ہے تاہم یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی تھی جب امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا نے اپنے 10 ہزار فوجی یوکرین کے خلاف لڑنے کے لیے روس بھیجے ہیں۔
کم جونگ اُن بکتر بند ٹرین پر سفر کو ترجیح دیتے ہیںکم جونگ اُن کی شخصیت سے جڑے راز
کم جونگ اُن پہلی مرتبہ کسی بھی ایسی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں جہاں دیگر عالمی رہنما بھی اُن کے ساتھ موجود ہیں۔
پریڈ میں شرکت کے لیے کم جونگ اُن منگل کو اپنی بکتر بند ٹرین میں چین پہنچے تھے۔ اُن کی آمد پر جب وردی میں ملبوس گارڈ اور اہلکار اُن کا استقبال کر رہے تھے تو اُن کی بیٹی کم جو اے اپنے والد کے پیچھے کھڑی نظر آئیں۔
جنوبی کوریا کی سرکاری خفیہ ایجنسی کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کی بیٹی کو اُن کے ممکنہ ’جانشین‘ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
کم جونگ اُن نے اپنے خاندان کو ہمیشہ دنیا کی نظروں سے کافی دور اور خفیہ رکھا اور یہی وجہ ہے کہ اُن کے خاندان کے بارے میں بہت کم معلومات دستیاب ہیں۔ یہاں تک کہ ان کی اہلیہ ری سول بھی کم جونگ اُن سے شادی کے کافی عرصے بعد منظر عام پر آئی تھیں۔
تاہم، ان کے خاندان کے دیگر افراد کے حوالے سے بہت سی تفصیلات آج بھی صیغہ راز ہیں۔
شمالی کوریا کے امور کے ماہر ڈاکٹر ہویل کا کہنا ہے کہ ’ہم جانتے ہیں کہ کم جونگ اُن کے کچھ سوتیلے بھائی بھی ہیں جن میں سے ایک کو 2017 میں ملائیشیا میں قتل کر دیا گیا تھا۔‘
خیال کیا جاتا ہے کہ کم جونگ اُن کے والد کی زندگی میں ان کے کم از کم چار پارٹنرز رہے مگر ان کے ساتھ تعلقات کو زیادہ تر عوام کی نظروں سے دور رکھا گیا تھا۔
کم جونگ کی والدہ کو ینگ ہوئی جاپان میں پیدا ہوئی تھیں اور 1960 کی دہائی میں ایک رقاصہ کے طور پر کام کرنے کے لیے شمالی کوریا آئی تھیں۔
ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ کم جونگ ال کی پسندیدہ ترین بیوی تھیں۔
سنہ 2018 میں کو ینگ ہوئی کی تصاویر ملی تھیں جو انھوں نے 1973 میں جاپان کے دورے کے دوران لی تھیں۔