امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کرنے والے شخص نے عدالت میں معافی مانگ لی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریان روتھ نے پچھلے برس ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی جب وہ جنوبی فلوریڈا میں گالف کھیل رہے تھے۔
بعدازاں اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور پیر کو جب اس کے مقدمے کی کارروائی شروع ہونے جا رہی تھی تو اس نے کیس کی سماعت کرنے والے ججز سے کہا کہ ’مجھے آپ سب کو یہاں لانے پر افسوس ہے۔‘
اس موقع پر ڈسٹرکٹ جج ایلین کینن نے ریان روتھ اور پراسیکیوٹرز کا آپس میں تعارف کرایا۔
ایلین کینن نے ریان روتھ کی اس درخواست پر دستخط کیے جس میں اپنی نمائندگی خود کرنے کی اپیل کی گئی تھی تاہم ساتھ یہ بھی کہا کہ عدالت نے وکلا مقرر کیے ہیں اور ضرورت کے وقت انہیں بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔
ایلین کینن نے ایان روتھ کے ان سوالوں کو ’غیرمتعلقہ‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا جس میں انہوں نے ججز سے پوچھنے کی کوشش کی کہ غزہ کے بارے میں ان کی رائے کیا ہے۔
انہوں نے امریکہ کی جانب سے گرین لینڈ کو ساتھ ملانے کی خواہش کا ذکر بھی کیا اور یہ بھی کہا کہ اگر آپ ڈرائیو کر رہے ہوں اور سڑک پر کچھوا دکھائی دیں تو وہ کیا کریں گے۔
جج نے پراسیکیوٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے زیادہ تر سوالات کی منظوری بھی دی۔
اس مقدمے کو نمٹانے کے لیے چار ہفتوں کا وقت دیا گیا ہے تاہم وکیلوں کو امید ہے کہ اس سے کم وقت میں مکمل ہو جائے گا۔
ایلین کینن نے پچھلے ہفتے ریان روتھ سے کہا تھا کہ ان کو ججز سے بات کرنے کے لیے پوڈیم فراہم کیا جائے گا تاہم زیادہ آزادی نہیں ہو گی۔
ریان روتھ کے خلاف مقدمہ واقعے کے تقریباً ایک سال بعد شروع کیا جا رہا ہے (فوٹو: اے پی)
وہ صدر ٹرمپ کے مقرر کردہ جج ہیں جنہوں نے ٹرمپ کے خلاف خفیہ دستاویز لے جانے کے کیس کی تحقیقات کی تھیں، یہ کیس التوا کا شکار ہوا اور بالآخر اسے پچھلے ہفتے ختم کر دیا گیا جس سے یہ نتیجہ بھی اخذ کیا گیا کہ جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے ٹرمپ کی تحقیقات کے لیے ان کو غیرقانونی طور پر مقرر کیا تھا۔
ریان روتھ کا مقدمہ اس واقعے کے تقریباً ایک سال بعد شروع ہونے جا رہا ہے جس کے بارے میں خفیہ اداروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے صدر ٹرمپ کو قتل کرنے کی کوشش ناکام بنائی۔
59 سالہ روتھ پر ریپبلکن کے صدارتی امیدوار کو گولی مارنے کی کوشش، ایک سرکاری افسر پر حملہ کرنے اور اسلحہ رکھنے کے قوانین کی خلاف ورزیوں کے الزامات ہیں۔
اس سے نو ہفتے قبل پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ ایک اور حملے میں بچ گئے تھے، ان پر آٹھ گولیاں چلائی گئیں، جن میں سے ایک ان کے کان کو کاٹتی ہوئی نکل گئی تھی۔
ناکام بنائے گئے حملے سے نو ہفتے قتل ٹرمپ پر پنسلوانیا میں فائرنگ ہوئی تھی (فوٹو: اے پی)
گولیاں چلانے والے کو سنائپرز نے ہلاک کر دیا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ روتھ نے 15 ستمبر 2024 نے ٹرمپ کو جھاڑیوں میں چھپ کر گولی مارنے کی کئی ہفتوں تک منصوبہ بندی کی تھی اور جب اس نے رائفل سیدھی کی تو ایک ایجنٹ نے دیکھ کر فوراً گولی چلا دی جس پر وہ ہتھیار چھوڑ کر بھاگ گیا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والوں نے روتھ کو بھاگتے ہوئے دیکھنے والے لوگوں کی مدد سے بعدازاں ریان روتھ کو گرفتار کیا تھا اور ایک ایسی تصویر بھی ملی جس میں وہ اسی ماڈل کی رائفل تھامے نظر آ رہے جو صدر ٹرمپ کے کلب سے ملی تھی۔