ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کے دبئی میں ہونے والے چھٹے میچ میں روایتی حریف بھارت نے پاکستان کو واضح برتری کے ساتھ سات وکٹوں سے شکست دے دی۔ یہ گروپ اے کا سب سے زیادہ توجہ حاصل کرنے والا مقابلہ تھا، مگر پاکستانی بلے بازوں کی ناکامی نے ٹیم کو ابتداء سے ہی مشکلات میں دھکیل دیا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن آغاز ہی مایوس کن ثابت ہوا۔ پہلی ہی گیند پر صائم ایوب بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے۔ جلد ہی محمد حارث بھی صرف تین رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ فخر زمان اور کپتان آغا سلمان بھی کریز پر زیادہ دیر نہ ٹھہر سکے اور یکے بعد دیگرے آؤٹ ہوکر ٹیم کو مزید دباؤ میں ڈال دیا۔ حسن نواز اور دیگر بلے باز بھی خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔ صرف صاحبزادہ فرحان نے کچھ مزاحمت کی اور 40 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ آخر میں شاہین آفریدی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 16 گیندوں پر چار چھکوں کی مدد سے 33 رنز ناٹ آؤٹ بنا کر اسکور کو کچھ بہتر کیا۔ پاکستان نے مقررہ اوورز میں نو وکٹوں پر 127 رنز بنائے۔
بھارت کی گیندبازی خاصی مؤثر رہی۔ کلدیپ یادیو نے تین کھلاڑی آؤٹ کیے جبکہ جسپریت بمراہ اور اکشر پٹیل نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی بیٹنگ لائن بھارتی باؤلرز کے سامنے غیر مؤثر ثابت ہوئی اور کم ہدف دے کر دباؤ مزید بڑھا دیا۔
جواب میں بھارتی اوپنرز نے پراعتماد آغاز کیا۔ ابھیشیک شرما اور تلک ورما نے 31، 31 رنز بنائے جبکہ شبمن گل دس رنز کے بعد آؤٹ ہوگئے۔ درمیانی اوورز میں شیوم دوبے نے مختصر مگر کارآمد اننگز کھیلی اور آخر میں کپتان سوریا کمار یادیو نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 47 رنز ناٹ آؤٹ بنائے اور ٹیم کو سولہویں اوور میں ہی ہدف تک پہنچا دیا۔
پاکستان کی طرف سے واحد قابل ذکر کارکردگی صائم ایوب کی رہی جنہوں نے تین بھارتی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، مگر مجموعی طور پر ٹیم کا کھیل مایوس کن رہا۔ یہ شکست پاکستان کے لیے نہ صرف پوائنٹس ٹیبل پر مشکلات کھڑی کر سکتی ہے بلکہ اگلے میچز میں دباؤ بھی بڑھا دے گی۔