میچ کے اختتام پر مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانا کوئی لازمی اصول نہیں، انڈین کرکٹ بورڈ

image

ایشیا کپ 2025 کے میچ کے بعد انڈیا اور پاکستان کے درمیان مصافحہ نہ ہونے کے تنازع پر انڈین کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک سینیئر عہدیدار نے کہا ہے کہ میچ کے اختتام پر مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانا صرف ایک خیرسگالی کا اشارہ ہوتا ہے، کوئی لازمی اصول نہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق انڈیا کے کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستان کے کپتان سلمان علی آغا سے میچ کے بعد مصافحہ نہیں کیا تھا۔ انڈیا کی 7 وکٹوں سے فتح کے باوجود انڈین کھلاڑیوں نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہیں ملایا۔

اس واقعے پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) میں باضابطہ شکایت درج کرا دی۔ تاہم، بی سی سی آئی کے عہدیدار نے کہا کہ انڈیا نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔

عہدیدار نے کہا کہ ’کھیل کے قوانین میں کہیں یہ نہیں لکھا کہ میچ کے بعد کھلاڑیوں کو مصافحہ کرنا لازمی ہے۔ یہ صرف ایک روایت اور دنیا بھر میں اپنایا جانے والا خیرسگالی کا عمل ہے، کوئی قانونی پابندی نہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا ’اگر ایسا کوئی قانون موجود نہیں تو انڈین ٹیم پر یہ لازم نہیں کہ وہ ایسے حریف کے ساتھ ہاتھ ملائے جس کے ساتھ تعلقات پہلے ہی کشیدہ ہوں۔‘

دوسری جانب پی سی بی نے میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، اور ان پر آئی سی سی کے ’کوڈ آف کنڈکٹ‘ اور ’ایم سی سی قوانین‘ کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

پی سی بی چیئرمین محسن نقوی نے ’ایکس‘ پر بیان میں کہا تھا ’پی سی بی نے آئی سی سی میں شکایت درج کرائی ہے کہ میچ ریفری نے کوڈ آف کنڈکٹ اور سپیرٹ آف کرکٹ کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ پی سی بی نے مطالبہ کیا ہے کہ میچ ریفری کو ایشیا کپ سے فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔‘


News Source   News Source Text

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US