محکمہ کھیل خیبر پختونخوا کے دو ترقیاتی منصوبوں میں 94 کروڑ روپے سے زائد کی بے قاعدگیوں کی چھان بین آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں، صوبائی انسپکشن ٹیم نے 96 سوالات پر مشتمل سوالنامہ متعلقہ حکام کو ارسال کردیا ہے۔
انسپکشن ٹیم نے آج صبح 11بجے تک جوابات جمع کرانے اور تمام متعلقہ حکام کو اپنی صفائی کے لیے ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی تھی، جبکہ ساتھ ہی صفائی نہ دینے والے افسران کو قصور وار تصور کرنے کا عندیہ ظاہر کیا تھا۔
صوبائی انسپکشن ٹیم کی جانب سے محکمہ کھیل کے دو ترقیاتی منصوبے یونین کونسل سطح پر کھیلوں کے میدان کی تعمیر اور کھیلوں کی سہولیات کی مرمت و فراہمی کی چھان بین کی جارہی ہیں اس ضمن میں گزشتہ تین ہفتوں سے جاری چھان بین اب آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہیں اور ٹیم کی جانب سے سابق و موجودہ سیکریٹری اسپورٹس، ڈائریکٹر جنرل اسپورٹس، پلاننگ سیل اسٹاف، پراجیکٹ ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اکاؤنٹس، ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسرز، اکاؤنٹس سے متعلق عملہ اور ریکارڈ رکھنے والے اہلکاروں کو 96 سوالات پر مشتمل سوالنامہ ارسال کرتے ہوئے آج صبح 11بجے جواب جمع کرانے اور ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ مقررہ وقت میں جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں یہ تصور کیا جائے گا کہ متعلقہ افسران کے پاس کوئی وضاحت یا دفاع موجود نہیں اور انکوائری کو اسی بنیاد پر حتمی شکل دے دی جائے گی۔
اس کے علاوہ متعلقہ عملے کی تعیناتی اور مطلوبہ ریکارڈ بھی جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔