ارشد ندیم ابتدائی تین تھروز میں اچھی کارکردگی نہ دکھانے پر میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے ہیں۔
ارشد ندیم فائنل میں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کر سکےورلڈ ایٹھلیٹکس چیمپئن شپ میں جیولین تھرو کا فائنل جاری ہے تاہم پاکستان کے ارشد ندیم اور انڈیا کے نیرج چوپڑا میڈل کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
ارشد ندیم ابتدائی تین تھروز میں اچھی کارکردگی نہ دکھانے پر میڈل کی دوڑ سے باہر ہوئے ہیں جبکہ نیرج چوپڑا بھی فائنل میں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔
ارشد ندیم کی پہلی تھرو 82.73 میٹر رہی جبکہ ان کی دوسری تھرو کو فاؤل قرار دے دیا گیا۔
ارشد ندیم کی تیسری تھرو بھی متاثر کن نہیں رہی اور وہ صرف82.75 میٹر رہی جس کے بعد وہ میڈل کی دوڑ سے باہر ہو گئے ہیں۔
ارشد ندیم کے انڈین حریف نیرج چوپڑا بھی فائنل میں خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے ہیں۔ اُن کی پہلی تھرو 83.65 میٹر رہی جبکہ دوسری تھرو 84.03 رہی۔ نیرج چوپڑا نے تیسری تھرو میں نیزہ پھینکا لیکن اسے فاؤل قرار دے دیا گیا۔
دوسری جانب فائنل کھیلنے والے دوسرے انڈین کھلاڑی سچن یادیو نے 86.27 میٹر اور 85 میٹرز کی پہلی اور دوسری تھرو پھینکی ہیں۔
فائنل مقابلے میں ہر ایتھلیٹ چھ، چھ مرتبہ تھرو کرے گا جبکہ سب سے زیادہ لمبی تھرو کرنے والا فاتح قرار دیا جائے گا۔
جاپان کے شہر ٹوکیو میں جاری ان مقابلوں میں جیولن تھرو کے ابتدائی راؤنڈ میں ارشد ندیم نے 85.28 میٹر دور نیزہ پھینک کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ ابتدائی مقابلے میں ارشد ندیم کی ابتدائی دو تھروز 77 میٹر سے بھی کم فاصلے پر گریں لیکن آخری تھرو نے مقررہ فاصلہ عبور کیا۔
ارشد کے دیرینہ حریف سمجھے جانے والے انڈیا کے نیرج چوپڑا باآسانی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ ابتدائی راؤنڈ میں ان کی 84.85 میٹر کی پہلی ہی تھرو انھیں حتمی مرحلے میں پہنچانے کے لیے کافی ثابت ہوئی۔
خیال رہے کہ ارشد ندیم نے 2023 میں ہنگری میں ہونے والے ان عالمی مقابلوں میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا اور یہ پہلا موقع تھا کہ کسی پاکستانی ایتھلیٹ نے ان مقابلوں کی تاریخ میں کوئی بھی تمغہ جیتا ہو۔
ارشد ندیم نے 2024 کے پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا اور یہ کارنامہ 92.97 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر سرانجام دیا تھا جو نہ صرف ایک اولمپکس ریکارڈ ہے بلکہ ان کے کریئر کی بہترین کارکردگی بھی ہے۔

پیرس اولمپکس کے فاتح ارشد ندیم
پاکستان کے ارشد ندیم نے گزشتہپیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے مقابلوں میں نیا اولمپک ریکارڈ قائم کرتے ہوئے نہ صرف طلائی تمغہ حاصل کیا تھا بلکہ پاکستانی قوم کا ان عالمی کھیلوں میں میڈل کے حصول کا تین دہائیوں سے جاری انتظار بھی بالاخر ختم ہو گیا تھا۔
ارشد نے یہ کارنامہ 92.97 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر سرانجام دیا جو ان کے کریئر کی بہترین کارکردگی بھی تھی۔
یہ ارشد کے کریئر کی سب سے بڑی جبکہ دنیا میں اب تک پھینکی جانے والی چھٹی سب سے طویل جیولن تھرو تھی۔ارشد نے اس مقابلے میں اپنی آخری تھرو بھی 90 میٹر سے زیادہ فاصلے پر پھینکی۔
یہ دوسرا موقع تھا کہ ارشد نے اپنے کریئر میں 90 میٹر سے زیادہ فاصلے پر تھروز کی ہیں۔
ماضی میں انھوں نے 2022 میں برمنگھم میں دولتِ مشترکہ کھیلوں میں 90.18 میٹر فاصلے پر جیولن پھینک کر طلائی تمغہ جیتا تھا۔
سب نظریں ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا پر
پاکستان اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے پیش نظر اس مرتبہ بھی سب نظریں ارشد ندیم اور نیرج چوپڑہ پر مرکوز ہیں۔
مئی میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان جھڑپوں سے پہلے تک دونوں کے درمیان دوستی تھی اور دونوں ایتھلیٹس ایک دوسرے کی تعریف کرتے نہیں تھکتے تھے۔
لیکن مئی کے واقعے کے بعد ایک انٹرویو میں نیرج چوپڑا نے کہا تھا کہ اُن کے لیے ارشد ندیم کے ساتھ پہلے جیسے تعلقات برقرار رکھنا شاید ممکن نہیں ہو گا۔
نیرج چوپڑا کا کہنا تھا کہ اُن کی کبھی بھی ارشد ندیم کے ساتھ گہری دوستی نہیں تھی، صرف ایک باہمی احترام پر مبنی رشتہ تھا۔