پاکستان نے سری لنکا کے خلاف میچ پانچ وکٹوں سے جیت لیا: ’یہ والے شاہین شاہ آفریدی انڈیا کے خلاف میچ میں کہاں چلے جاتے ہیں؟‘

سپر فور مرحلے کے اس تیسرے میچ میں سری لنکا نے پاکستان کو 20 اوورز میں جیتنے کے لیے 134 رنز کا ہدف دیا ہے۔
getty
Getty Images

ایشیا کپ سپر فور مرحلے میں منگل کے روز ہونے والے تیسرے میچ میں پاکستان نے سری لنکا کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔ اب سری لنکا ایشیا کپ سے باہر ہو گیا ہے اور پاکستان کی فائنل تک پہچنے کی امیدیں روشن ہو گئی ہیں۔

سپر فور مرحلے کے اس تیسرے میچ میں سری لنکا نے پاکستان کو 20 اوورز میں جیتنے کے لیے 134 رنز کا ہدف دیا تھا۔جو پاکستان نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 18 اوور میں حاصل کر لیا۔

محمد نواز تین چھکوں اور تین چوکوں کے ساتھ 38 رنز بنا کر ٹاپ سکورر رہے اور ناٹ آوٹ بھی رہے۔

ان کے علاوہ حسین طلعت نے 32 اور صاحبزادہ فرحان نے سب سے زیادہ 24 ربز بنائے۔ دیگر کوئی کھلاڑی قابلِ ذکر سکور نہ بنا سکا۔

حسین طلعت کو پلیئر آف دے میچ قرار دیا گیا۔

پاکستان کی بولنگ کی تعریفیں

میچ کے آغاز پر پاکستان نے ٹاس جیت کر بولنگ کا فیصلہ کیا جو بظاہر درست ثابت ہوا۔ ابتدائی اوورز میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم مشکلات کا شکار دکھائی دی۔

ایشیا کپ سپر فور مرحلے کے دوسرے میچ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم انڈیا کے ہاتھوں چھ وکٹوں سے شکست کے بعد اپنی باؤلنگ میں خاصی محتاط دکھائی دی۔ اپنی اچھی گیند بازی کی وجہ سے پاکستان نے سری لنکا کے بلے بازوں پر دباؤ بنائے رکھا۔

دبئی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان نے شاندار آغاز کرتے ہوئے 58 رنز پر سری لنکا کی آدھی ٹیم کو آؤٹ کر دیا تھا۔ ایسے میں کامندو مینڈس نے ذمہ درانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اور 44 گیندوں کا سامنا کر کے 50 رنز بنائے۔

سری لنکا کے 6 کھلاڑی 80 رنز پر پویلین واپس لوٹ چُکے تھے۔ کپتان چریتھ اسالانکا 20، کوشل پریرا اور وانند ہسارنگا15،15 رنز اور پاتھم نیسانکا 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

سری لنکا کی جانب سے کوشل مینڈس اور داسن شناکا رنز کا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے چار اوورز کروائے اور 28 رنز دے کر تین سری لنکن کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جبکہ حارث رؤف اور حسین طلت نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔

getty
Getty Images

واضح رہے کہ اس سپر فور مرحلے میں ان وقت انڈیا اور بنگلہ دیش دونوں کے ہی دو دو پوائنٹس ہیں جبکہ پاکستان اور سری لنکا کے لیے یہ میچ اہم ہے کیونکہ دونوں ٹیموں کو سپر فور مرحلے کے اپنے پہلے پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ سری لنکا کو بنگلا دیش جبکہ پاکستان کو انڈیا نے شکست دی تھی۔

getty
Getty Images

ایسے میں اب یہ میچ اس ایونٹ کے اس مرحلے میں آگے بڑھنے کے لیے دونوں ہی ٹیموں کے لیے اہم ہے۔ شکست کی صورت میں دونوں ٹیموں کا ٹورنامنٹ میں آگے جانے کا سفر انتہائی مشکل اور 'اگر مگر' کا شکار ہوجائے گا۔

سپر فور مرحلے کے اس تیسرے میچ کے لیے سری لنکا اور پاکستان کی جانب سے ٹیم میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

سوشل میڈیا پر پاکستان اور انڈیا کے فائنل کے تذکرے

سوشل میڈیا پر اس وقت اس میچ پر دلچسپ تبصرے اور تجزیے جاری ہیں اور شائقین کا خیال ہے کہ پاکستان اگلے میچ میں بنگلہ دیش کو ہرا کر فائنل ایک بار پھر انڈیا کے خلاف کھیلے گا۔

پاکستانی شائقین کا خیال ہے کہ پاکستان اپنی پہلی شکست لکا بدلہ لے گا وہیں انڈین شائقین کا کہنا ہے کہ انڈیا ایک بار پھر پاکستان کو ہرائے گا۔

کچھ صارفین جیت پر کچھ خاص خوش نہیں تھے کیونکہ انھیں مجموعی کارکردگی پسند نہپیں آئی۔ ان میں سے ایک انور علی بیگ نے لکھا ’'سر جی، ہم نے اس جیت پر کیا بولیں، ایسے لگ رہا تھا کہ کہ اب ہم ہارے، اب ہارے۔'

البتہ پہلی اننگز کے بعد زیادہ تر پیغامات میں صارفین پاکستانی بولرز کی تعریفیں کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

شاہین شاہ آفریدی نے چار اوورز میں 28 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں اور وہ اس وقت پاکستان کرکٹ شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

ایک صارف نے انڈیا کے خلاف میچ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ 'مجھے اس بات پر تجسس ہے کہ یہ والے شاہین شاہ آفریدی انڈیا کے خلاف میچ میں کہا چلے جاتے ہیں؟ وہ آج مجھے بالکل مختلف بولر نظر آئے۔'

ایک صارف نے لکھا کہ 'شاہین شاہ آفریدی کی بولنگ کی ابتدا اور اختتام دونوں شاندار تھے۔ انھوں نے سری لنکا کی بیٹنگ لائن کے ستونوں کو نقصان پہنچایا۔'

آج کے میچ میں حسین طلعت نے بھی دو کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ ان کی بولنگ کی تعریف کرتے ہوئے سعد مالک نامی صارف نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ 'حسین طلعت سے بولنگ کروانے کا فیصلہ اچھا تھا انھوں نے دو اہم وکٹیں حاصل کیں۔'

'ان سے انڈیا کے خلاف میچ میں بھی بولنگ کروائی جانی چاہیے تھی۔'

ابرار احمد نے اپنے چار اوورز میں صرف آٹھ رنز دیے اور ایک اہم وکٹ حاصل کی۔


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US